الیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کے ساتھ جائے گا

18 Oct, 2024 | 09:33 PM

Waseem Azmet

سٹی42:  الیکشن کمیشن کے ذرائع کہہ رہے ہیں کہ اس بات کا امکان ہے کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کے ضمن میں الیکشن ایکٹ ترمیم  کے مطابق ہی  عملدرآمد  کرنے جا رہا ہے۔ 

ذرائع ک نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے تاحال مخصوص نشستوں پر الیکشن ایکٹ  ترمیم پر عملدرآمد کا فیصلہ نہیں کیا تاہم کمیشن کے الیکشن ایکٹ ترمیم پر عملدرآمد کرنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کے مطابق مخصوص نشستوں کے ضمن میں اپنا اقدام کرنے کی بنیاد یہ بنائی جا رہی ہے کہ  سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں کہ قانون میں ترمیم کی صورت میں نئے قانون پر عملدرآمد ہوگا۔

 مخصوص نشستوں کےکیس پر سپریم کورٹ کے اکثریتی 8 ججز نے آج جمعہ کے روز  دوسری مرتبہ وضاحت جاری کردی  ہے جس مین زور دیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اس اکثریتی بنچ کے فیصلہ پر عملدرآمد کرے اور یہ کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا اطلاق رو بہ ماضی نہیں ہو گا اور یہ کہ اکثریتی ججوں کے فیصلہ پر  ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ اثر انداز نہیں ہوتا۔
 
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق  سپریم کورٹ میں سی ایم اے موجود ہے جس میں سوال ہےکہ الیکشن ایکٹ پر عمل کرے یا سپریم کورٹ کے فیصلے پر۔

ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ  الیکشن کمیشن کی درخواست پر ابھی تک سماعت نہیں ہوئی، ایک ماہ سے زائد عرصے سے درخواست زیر التوا ہے، سی ایم اے پر ابھی تک کیس نہیں لگا اور سماعت نہیں ہوئی۔

پس منظر

  آج  جمعہ کے روز چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا تھا جس میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے اسپیکر کے خط کا جائزہ لیا گیا، قانونی ٹیم نے اسپیکر قومی اسمبلی اور صوبائی اسپیکرز کے خطوط پر بریفنگ بھی دی۔ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے اپنے خط میں الیکشن کمیشن نے ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کی روشنی میں حکومتی اتحاد کی جماعتوں کے امیدواروں کے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے کا نوٹیفیکیشن کرنے کی استدعا کی ہے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق مخصوص نشستوں کا معاملہ ابھی التوا میں ہے، الیکشن کمیشن کے آج کے اجلاس میں مخصوص نشستوں پرکوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔

ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ الیکشن کمیشن کا آئندہ اجلاس کل یا پرسوں دوبارہ ہونےکا امکان ہے۔ 
دوسری جانب مخصوص نشستوں کے کیس پر سپریم کورٹ کے اکثریتی 8 ججز نے دوسری مرتبہ وضاحت جاری کر دی ہے۔

الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کی جانب سے وضاحت مانگنے پر سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ دینے والے بنچ کے اکثریتی ججز نےکہا ہےکہ  الیکشن کمیشن مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دے اور یہ کہ الیکشن کمیشن 12 جولائی کا سپریم کورٹ کا فیصلہ مکمل نافذ کرنےکا پابند ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم  سے عدالت کا  یہ فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہوا ۔

آج دوسری مرتبہ اپنے فیصلے کی وضاحت لکھنے والے ججز کا کہنا ہےکہ مختصر حکم نامے کے بعد الیکشن ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم کا کوئی اثر نہیں ہوگا، اب تفصیلی فیصلہ جاری ہوچکا ہے، اس کے لیے مزیدکسی وضاحت کی ضرورت نہیں۔

آٹھ ججوں نے آج مزید وضاحت میں یہ بھی وضاحت کی کہ وضاحت کے لیے رجوع کا حق اس لیے دیا تھا کہ مختصر حکم نامے پر عملدرآمد میں کوئی پریشانی نہ ہو ، فریقین کی طرف سے اٹھائے گئے تمام قانونی اور آئینی معاملات کو جامع طور پر نمٹا دیا گیا ہے۔‏‏‏

مزیدخبریں