سٹی42: غزہ میں حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے تصدیق کی ہے کہ یحییٰ سنوار اسرائیلی فورسز سے بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش فرما گئے ہیں۔
خلیل الحیا کا کہنا تھا کہ یحییٰ سنوار کی شہادت سے فلسطینی مزاحمتی تحریک نے مزید جوش پکڑلیا ہے، یحییٰ سنوار کی شہادت غاصب اسرائیل کے لیے تباہی کا پیغام ثابت ہوگی۔
حماس کے سربراہ یحیٰ سنوار کی اسرائیلی حملہ میں مرنے کی اطلاعات کی تصدیق کے بعد حماس کی پولٹ بیورو کے سینئیر رکن اور تنظیم کے اس وقت ڈیفیکٹو لیڈر خلیل الحیہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جائے گی، ان یرغملایوں کی رہائی جنگ بند ہونے کے بعد ہی ہو گی۔
خلیل الحیا نے یہ بیان اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے جمعرات کے روز اس اعلان کے بعد دیا جس میں یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل تب تک جنگ بند نہیں کرے گا جب تک حماس کے کارکن ہتھیار ڈال کر تمام یرغمالیوں کو اسرائیل کے حوالے نہیں کر دیتے۔
خلیل یحیٰ نے اپنے لیڈر یحیٰ سنور کے غزہ کے قصبہ رفح میں اسرائیلی حملے میں مرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یحییٰ سنوار شہادت کے عظیم مقام پر فائز ہوئے، وہ اپنی آخری سانس تک قابض فوج کے سامنے ڈٹے رہے اور دشمن سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ یحییٰ سنوار ہمارے عظیم شہدا اور قائدین کے قافلے کا تسلسل تھے، جنہوں نے اپنی زندگی قوم کے لیے قربان کر دی۔
خلیل الحیا نے یحیٰ سنور کے اسرائیل کی جیل میں گزارے دنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یحییٰ سنوار نے جیل کی قید میں بھی دشمن کو شکست دی اور رہائی کے بعد اپنی جدوجہد جاری رکھی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ روز غزہ میں ایک عمارت کو نشانہ ب نانے کے بعد اس عمارت میں موجود یحییٰ سنوار کے آخری لمحوں کی ایک ویڈیو فوٹیج بھی جاری کی تھی اور بتایا تھا کہ یحیٰ سنوار اس حملے میں نشانہ نہیں تھا، اسے حماس کا عام کارکن سمجھ کر مارا گیا لیکن بعد میں لاش دیکھ کر پتہ چلا کہ وہ کون ہے۔