ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الیکشن ایکٹ میں ترمیم مخصوص نشستوں کے فیصلہ کو غیر مآثر نہیں کرتی، اکثریتی ججوں کی مزید وضاحت

 الیکشن ایکٹ میں ترمیم مخصوص نشستوں کے فیصلہ کو غیر مآثر نہیں کرتی، اکثریتی ججوں کی مزید وضاحت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ کے 8 اکثریتی ججز نے دوسری مرتبہ وضاحت جاری کر دی ۔  وضاحت میں  کہا گیا ہے کہ  الیکشن ایکٹ میں ترمیم مخصوص نشستوں کے فیصلہ کو غیر مآثر نہیں کرتی۔اکثریتی ججز کی جانب سے الیکشن کمیشن کی درخواست پر دوسری مرتبہ وضاحت دی گئی ہے۔

پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ سنانے والے  ججز  نے آج اپنے فیصلہ کی دوسری مرتبہ وضاحت جاری کی  جس کے مطابق الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے 12 جولائی کا فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہو ا۔  الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ماضی سے اطلاق کو  وجہ بنا کر فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہوسکتا،  لہٰذا، مختصر حکمنامے کے بعد الیکشن ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

 الیکشن کمیشن نے ایک متفرق درخواست میں استدعا کی کہ مختصر حکم نامہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 166 اور 104 کے تحت ہے۔  سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ میں سیکشن 104اے کو شامل کیا گیا ہے۔ 

 پی ٹی آئی نے بھی ایک متفرق درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ یہ معاملہ تشریح طلب ہے، سپریم کورٹ کے مختصر حکم نامہ کو متاثر نہیں کیا جاسکتا۔

 آج پی ٹی آئی کی درخواست پر دوسری وضاحت میں اکثریتی فیصلہ لکھنے والے  ججز نے کہا ہے کہ ہماری پہلی وضاحت مختصر فیصلے اور تفصیلی وجوہات کے درمیان ایک کھڑکی کی مانند تھی۔  ہم نے اپنے تفصیلی فیصلے میں تمام سوالات کے جوابات دے دیئے ہیں۔  آرٹیکل 189 کے تحت ہمارے  فیصلے کا ااطلاق لازم ہے۔

مختصرحکمنامے میں انتخاب کنندگان کے حق کو سیاسی جماعتوں کے ذریعے نافذ کرنےکے لیے ریلیف دیا،  چونکہ کمیشن اور پی ٹی آئی دونوں نے دوسری وضاحت طلب کی ہے،  ہم  واضح کرنا اور قانون کی اچھی طرح سے طے شدہ تشریح کو دہرانا چاہتے ہیں۔ الیکشن ایکٹ میں کی جانےوالی ترمیم کا اثر ہمارے فیصلےکو ماضی میں لاگو کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔