جمعیت علما اسلام میں فارورڈ بلاک کی اطلاعات

18 Oct, 2024 | 02:09 AM

سٹی42:  26 ویں آئینی ترمیم کے معاملہ پر جمعیت علمائے اسلام میں فارورڈ بلاک کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

جمعیت علما اسلام کے  پارلیمینٹیرینز کے قریب تصور کئے جانے والے ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جے یو آئی فارورڈ بلاک میں 4 سے 5 ارکان  پارلیمنٹ شامل ہیں دوسری جانب جے یو آئی کے ترجمان نے اس فارورڈ بلاک کے وجود  کی تردید کی ہے۔ 

جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان کے ایک قریبی ساتھی اسلم غوری نے اس فارورڈ بلاک کے حوالے سے ایک نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے تمام ارکان سے رابطے میں ہیں۔ 

اسلم غوری نے دعویٰ کیا کہ ہمارے 8 ایم این ایز اور 5 سینیٹرز میں سے صرف ایک سینیٹر سے رابطہ نہیں ہورہا، سینیٹر عبدالغفور سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ارکان پر واضح کردیا ہے وہ سب آرٹیکل  63 اے کے تحت پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ دیں گے۔

جمعیت علما اسلام کے مبینہ اختلاف رکھنے والے ارکان کے قریبی ذرائع کہتے ہیں کہ جے یو آئی کے کچھ ارکان پارلیمنٹ سمجھتے ہیں کہ پارٹی کو عدالتی اصلاحات پر آئینی ترمیم کی حمایت کرنا چاہیے، اگر مولانا فضل الرحمان ایسا نہیں کرتے اور حکومت اپنا مسودہ پارلیمنٹ مین لے آتی ہے تو یہ ارکان بل کی حمایت کی طرف جائیں گے۔

جمعیت علما اسلام کے ارکان پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کے حوالے سے سنگین اختلاف رائے کے متعلق اطلاعات کئی ہفتوں سے گردش کر رہی ہیں تاہم یہ اطلاعات میڈیا تک آج آئی ہیں جب مولانا فضل الرحمان نے جاتی امرا جا کر میاں نواز شریف کے ساتھ ملاقات اور کھانا کھانے کے بعد آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کی طرف بڑھنے کے متعلق گفتگو کی اور آج ایک ہی دن بعد اسلام آباد میں میڈیا کے سامنے اپنی گزشتہ روز کی گفتگو کے برعکس کئی باتیں کر دیں اور "ڈیڈ لائن" تک دے ڈالی۔

مزیدخبریں