شاہدرہ، تین سگے بھائیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا

18 Oct, 2021 | 09:07 AM

Arslan Sheikh

سٹی 42: معاشرے کی عمارت  برداشت، اخلاقیات، رواداری  اور محبت کے ستونوں پر کھڑی ہوتی ہے اور  جب یہ خصوصیات سماج سے رخصت ہوجائیں تو وہ تباہی کی طرف تیزی سے گامزن ہوجاتا ہے، بدقسمتی سے دنیا بھر میں عدم برداشت دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔

تھانہ شاہدرہ ٹاؤن کی حدود جہانگیر پارک کے علاقے میں گلی میں بیٹھنے پر معمولی تلخ کلامی کے باعث لڑائی جھگڑے کے دوران فائرنگ سے تین بھائی جاں بحق ہو گئے۔

علی رضا گروپ نے جھگڑے کے دوران فائرنگ کرکے طاہر محمود مقصود اور شان نامی تین سگے بھائیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، جن کو تشویشناک حالت میں میو ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔

دوسری جانب شاہدرہ ٹاؤن پولیس نے طاہر محبوب کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مقدمہ دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزمان نے گاڑی کے بونٹ پر بیٹھنے سے منع کرنے پر تین بھائی قتل کئے جبکہ مقدمہ رشیداں بی بی، اصغر، رضا علی، غلام عباس، حمید اور امجد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر سے آئے بہنوئی کی گاڑی کے بونٹ پر غلام عباس بیٹھا تھا، گاڑی پر بیٹھنے سے منع کرنے پر تین بھائیوں کو قتل کر دیا گیا۔

نفسیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عدم برداشت کسی بھی جرم کی سب سے بنیادی وجہ ہے، اگر صرف برداشت کی صلاحیت کو مضبوط کر لیا جائے تو کسی بھی معاشرے سے 90 فیصد جرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ یہ بات حقیقت کے بالکل قریب ہے کیونکہ ہر جرم کی داستان کے پیچھے عدم برداشت کا عنصر نمایاں نظر آتا ہے۔   

مزیدخبریں