(ویب ڈیسک)شمالی سندھ کے شہر گھوٹکی کے ایک گاؤں میں دھوبی کے اکاؤنٹ سے 12 ارب روپے سے زائد کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔ ایف بی آر کا نوٹس ملنے پر دھوبی رمیش کمار پریشانی کا شکار ہو گیا ہے، انھوں نے اس سلسلے میں تحقیقات کا بھی مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع گھوٹکی کے چھوٹے سے گاؤں ولو مہر کے ایک دھوبی کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے ولو مہر کے دھوبی رمیش کمار کو نوٹس بھجوادیا ہے۔ اس کے اکاؤنٹ سے 12 ارب 78 کروڑ 71 لاکھ 45 ہزار روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔ نوٹس کے مطابق دھوبی رمیشن کمار نے 2015 سے 2019 کے دوران اربوں روپے کی خریداری کی ہے، ایف بی آر نے تحقیقات کے لیے رمیش کمار کو 19 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔
رمیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ 2009 میں سردار غلام محمد شوگر مل میں سینٹری ورکر بھرتی ہوا تھا جبکہ 2 سال پہلے اس نے یہ نوکری چھوڑ دی تھی ، اسے نہیں معلوم کہ اس کے اکاؤنٹ سے اتنی ٹرانزیکشن کیسے ہوئی۔ ایف بی آر کا نوٹس ملنے پر پریشانی کا شکار دھوبی رمیش کمار نے تحقیقات کا بھی مطالبہ کر دیا۔