(مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس کے درالحکومت پیرس میں چیچن نوجوان نے طلبا کو ’اظہار کی آزادی‘ کے نام پر رسولِ اللہ صلیٰ اللہ وعلیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے دکھانے والے ملعون استاد کا سر قلم کردیا، پولیس نے حملہ آور نوجوان کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پیر س کے ایک سکول میں استاد نے کچھ روز قبل بچوں کو حضرتِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے دکھائے تھے اور ساتھ ہی اس پر بحث بھی کرائی تھی، جس پر کئی والدین نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا تھا، جمعہ کی شام چیچن نامی نوجوان نے شاتم اسلام استاد کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا۔
فرانسیسی ٹیررازم پراسیکیوٹر نے بتایا کہ استاد کو قتل کرنے کا واقعہ پیرس کے شمال مغرب میں واقع کونفلان سینٹ اونوریئن میں پیش آیا۔ پولیس نے 18 سالہ مسلح اور چاقو بردار نوجوان چیچن کو جائے وقوع کے قریب ہی گولی مار کر شہید کردیا ،نوجوان کے ہاتھوں میں خنجر بھی موجود تھا، پولیس نے مشتبہ شخص کے 4 رشتہ داروں کو بھی حراست میں لے لیاجن میں سے ایک کم عمر فرد بھی شامل ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے واقعے کو 'مسلم دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔صدرمیکرون کا کہنا تھا کہ آج ہمارے ایک شہری کو قتل کر دیا گیا کیونکہ وہ تعلیم دے رہے تھے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو نے ایک بار پھر توہین آمیز خاکے شائع کیے تھے۔ میگزین کی جانب سے شائع کیے گئے توہین آمیز خاکے وہی ہیں جن کے ردعمل میں 7 جنوری 2015 کو اس میگزین پر حملہ کیا گیا تھا۔