حفیظ سنٹر میں آگ کیسے لگی؟اطلاعات موصول

18 Oct, 2020 | 11:35 AM

M .SAJID .KHAN
Read more!

(حسن خالد) لاہور میں گلبرگ  کے علاقہ حفیظ سنٹر کی دوسری منزل پر آگ لگنے کی ابتدائی اطلاعات موصول ہوگئیں، سٹی نیوز نیٹ ورک نے کھوج لگالی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ   گلبرگ میں بلند وبالا پلازہ حفیظ سنٹر  میں  آگ بھڑکنے کی ابتدائی اطلاعات موصول ہوگئیں،لگنے والی آگ نے تیسری اور چھوٹی منزل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا،صبح 6 بجے آگ حفیظ سنٹر کی دوسری منزل پر لگی، آگ نے تیسری اور چوتھی منزل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

ابتداتی اطلاعات کے مطابق آگ دوسری منزل پر ایک موبائل، کمپوٹر اور لیپ ٹاپ کی دکان تھی جہاں ریپیرنگ اور خریدو فروخت کا کام کیا جاتا تھا اس دکان کے اندر شاٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی،جس نے دیکھتے ہی اردگرد کی دکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ریسکیو 1122 کا عملہ جب موقع پر پہنچا تو سب سے پہلے انہوں نے لیسکو سے رابطہ کیا تاکہ مین بجلی کی تار کی سپلائی منقطع کی جائے۔15 سے 20 منٹ میں بجلی کو بند کیا گیا۔

شارٹ سرکٹ سے لگنے والی آگ بے قابو کے بے قابو ہونے پر400 سے زائد دکانیں جل کر راکھ ہوگئیں،تاجروں نےآگ کی شدت روکنے کے لئے اذانیں بھی دیں۔کمشنر،ڈپٹی کمشنر اور اے سی ماڈل ٹاون سمیت ڈی آئی جی،سی سی پی او اور سی ٹی او بھی پہنچ گئے۔
اس موقع پرلیسکو چیف مجاہد پرویز چٹھہ بھی موقع پرپہنچےاوربجلی کی سپلائی منقطع کرانےکے بعد دیگر معاملات کا جائزہ لیا،وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی پہنچیں مگر تاجروں کے احتجاج کےباعث واپس چلی گئیں۔مسلسل9گھنٹے گزرنےکے بعد بھی آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا،جبکہ انجمن تاجران حفیظ سنٹر کے صدر ملک کلیم نےکہا کہ تاجروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے،حکومت اس نقصان کا ازالہ کرے۔
وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس بھی تاجروں کی دادرسی کیلئے موقع پر پہنچے،وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سےبات ہوگئی ہے،تاجروں کے نقصان کا ازالہ کیا جائےگا۔ حفیظ سنٹر میں لگنے والی آگ کو جہاں ڈیزل کےپڑے ڈرموں سے شہ ملی وہیں گیس پائپ لائن نے بھی آگ کی شدت بڑھانےمیں اہم کردار ادا کیا۔

پلازہ میں 10 ہزار سے زائد دکانیں موجود ہیں، پولیس نے پلازہ کے ساتھ ملحقہ فلیٹس کو بھی خالی کرالیا تاکہ مزید کوئی ناگہانی آفت پیش نہ آئے۔

مزیدخبریں