سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر لیڈر، سابق وفاقی وزیر ایم این اے سید خورشید شاہ نے پیر کو کہا کہ ’’یہ قابل قبول نہیں ہوگا کہ احتجاج تخریب کاری میں بدل جائے‘‘۔ احتجاجوں سے رہائیاں ہوتیں تو جیلیں خالی ہوتیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کے سینئیر لیڈر سید خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کے بانی کی ہدایت پر 24 نومبر کو ا سلام آباد میں جمع ہو کر "احتجاج" کرنے کی تیاریوں کے متعلق سوالات کے جواب میں کہا کہ احتجاج سے کسی کی رہائی نہین ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ قابل قبول نہیں ہوگا کہ احتجاج تخریب کاری میں بدل جائے‘‘۔
خورشید شاہ نے کہا کہ احتجاج سے کسی کی رہائی ہوسکتی تو آج ملک کی جیلیں خالی ہوچکی ہوتیں۔
پی ٹی آئی کےاحتجاج پر کوئی اعتراض نہیں۔
آئین اور قانون کی حدمیں رہ کراحتجاج کریں تو اچھا ہے،خورشید شاہ
احتجاج سے کسی کی رہائی نہیں ہوسکتی۔ایساہوتاتوآج ملک کی جیلیں خالی ہوچکی ہوتیں۔پیپلزپارٹی کےرہنما خورشیدشاہ نے پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال پرردعمل دیتے ہوئے ۔کہا پی ٹی آئی کےاحتجاج پراعتراض پر نہیں۔آئین اور قانون کی حدمیں رہ
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان نے 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ اگر انسانی حقوق کے خلاف کوئی ترمیم (پارلیمنٹ میں) پیش کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ "پانی کے مسئلے میں مداخلت نہ کریں"، انہوں نے کہا۔
’’دو صوبوں میں حالات اچھے نہیں رہے، تیسرے صوبے میں ایسا نہ ہونے دیں،‘‘ تجربہ کار سیاستدان نے خبردار کیا۔