سٹی42: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) کے مالک ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ ایکس (ٹویٹر) پر کسی بھی گروپ کے جینسوسائیڈ کی وکالٹ کرنے والے صارف کو معطل کر دیا جائے گا۔
ہفتہ کے روز ایکس پر اپنے آفیشل ہینڈل سے ایک پوسٹ میں ایلون مسک نے لکھا کہ امید ہے کہ اس بات کو پہلے بھی سب سمجھتے ہیں تاہم میں واضح کر رہا ہوں کہ *کسی بھی* گروپ کی نسل کشی کی وکالت کرنے والے کو اس پلیٹ فارم سے معطل کردیا جائے گا۔
ایلون مسک کی اس پوسٹ کو عمومی طور پر اسرائیل اور حماس کی جاری جنگ کے تناظر میں دیکھا اور سمجھا جا رہا ہے۔اس پوسٹ کے جواب میں بہت سے صارفین نے بعض ایکس یوزرز کی نشان دہی بھی کی جو ان کی دانست میں کسی نسلی گروہ کی نسل کشی کی حمایت یا وکالت کر رہے ہیں۔
At risk of stating the obvious, anyone advocating the genocide of *any* group will be suspended from this platform
— Elon Musk (@elonmusk) November 17, 2023
ایلون مسک نے آج ہفتہ کے روز ہی ایکس پر ایک یوزر کی پوسٹ کے جواب میں لکھا کہ ہاں، "ڈی کالونائزیشن" کا مطلب لازمی طور پر یہودی نسل کشی ہے، اس طرح یہ کسی بھی معقول شخص کے لیے ناقابل قبول ہے۔ اس پوسٹ کے بعد انہوں نے اپنے خیال کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ جیسا کہ میں نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا، "ڈی کالونائزیشن"، "دریا سے سمندر تک" اور اسی طرح کی دوسری نرم الفاظ میں ملفوف باتیں لازمی طور پر نسل کشی کا اشارہ دیتی ہیں۔
انتہائی تشدد کے لیے واضح طور پراکسانے والے پیغامات ہماری سروس کی شرائط کے خلاف ہیں اور اس کے نتیجے میں معطلی ہو گی۔
As I said earlier this week, “decolonization”, “from the river to the sea” and similar euphemisms necessarily imply genocide.
Clear calls for extreme violence are against our terms of service and will result in suspension. https://t.co/1fCFo5Lezb
— Elon Musk (@elonmusk) November 17, 2023
قبل ازیں ایک یوزر کولن رائٹ نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ڈی کالونائزیشن "Decolonization" جہاد کا بیدار ورژن ہے، اور اسے اسی طرح دیکھنا اور برتاؤ کرنا چاہیے۔
"Decolonization" is the woke version of jihad, and it should be viewed and treated that way.
— Colin Wright (@SwipeWright) November 15, 2023
کولن رائٹ کی اس پوسٹ کا تناظر یہ ہے کہ گزشتہ کئی روز سے سوشل پلیٹ فارمز پر اور دنیا کے کئی ممالک میں سڑکوں پر ہونے والے احتجاج میں کچھ نعرے لگائے جا رہے ہیں جن میں "فلسطین کی ڈی کالونائزیشن" اور فلسطینیوں کی تحریک کے ایک نعرے "دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہو گا" اور بعض دیگر نعرے اور فریزز شامل ہیں۔ ان نعروں کے حوالے سے ہونے والی بحثوں میں تشدد کے زریعہ اسرائیل کے مکمل خاتمہ تک کی بات کی جا رہی ہے، اسرائیل فلسطین کونفلکٹ اور حالیہ سرائیل حماس جنگ سے جڑی دوسری بحث میں غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو فلسطینیوں کی نسل کشی کو (جینوسائیڈ) قرار دیا جا رہا ہے۔
اس بحث پر تبصرہ کرتے ہوئے کولن رائٹ نے اپنا خیال اپنی پوسٹ میں تحریر کیا جس میں انہوں نے ڈی کالونائزیشن کی وکالت کرنے والوں کو "جہاد " کےحامی قرار دیا۔ ایلون مسک نے اس پوسٹ میں پیش کئے گئے خیال کو آگے بڑھاتے ہوئے نہ صرف ڈی کالونائزیشن کی مخصوص پیرائیہ میں کی جانے والی بحث بلکہ دریا سے سمندر تک کے نعرے کے حوالے سے ہونے والی بحث میں بھی مخصوص نکتہ نظر کو جینوسائیڈ کی تبلیغ کا مظہر قرار دیا ہے۔ انہوں نے سوشل پلیٹ فارم ایکس کے پالیسی ساز کی حیثیت سے خبردار کیا کہ ایسے خیالات کے کھلے اظہار میں ملوث یوزرز کو ایکس پر معطل کر دیا جائے گا۔