ویب ڈیسک: سموگ اور بڑھتی آلودگی پرقابو پانے کے لئے چین نے دارالحکومت بیجنگ میں چار سال پہلے کرائے کی سائیکلیں چلانےکا منصوبہ متعارف کرایا تھا جسکے بعد شہر میں آلودگی میں ڈرامائی کمی آئی تھی۔ کیا پاکستان اور خصوصا لاہورمیں بھی اس تجربے کو دہرایا جاسکتا ہے? جواب ہے ہاں ایسا بالکل ممکن ہے اور اس کے لئے صرف عزم درکارہے۔
دنیا بھرمیں موبائیک‘ سائیکل شیئرنگ کے اس نظام کو متعارف کرانے والی پہلی کمپنی ہے۔ 2016ء سے یہ ایپ کام کر رہی ہے۔ 'موبائیک‘ کے مطابق دنیا بھر میں اس کے صارفین کی تعداد دو سو ملین کے قریب ہے۔ بیجنگ کے تقریباً سبھی حصوں میں اس ایپ کے ذریعے تیس سینٹ فی گھنٹہ کے حساب سے سائیکل کرائے پر حاصل کی جا سکتی ہے۔
بیجنگ کے زیادہ تر شہری اس سہولت کو بہت ہی کم وقت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ یعنی یہ لوگ میٹرو سے اتر کر گھر جانے یا آفس جانے کے لیے سائیکل کرائے پر لیتے ہیں۔تاہم وقت کے ساتھ ساتھ کارسوار شہری بھی تھوڑے فاصلے کے لئے اس سہولت کو استعمال کرنا شروع ہوگئے ہیں۔