سٹی 42 : سرکاری محکموں میں اقلیتوں کی 19 ہزار خالی اسامیوں پر منظوری سے قبل اعتراضات لگ گئے ۔۔محکمہ خزانہ پنجاب کا 19 ہزار خالی اسامیوں پر بھرتیوں کی اجازت دینے سے انکار کردیا ۔
محکمہ انسانی حقوق و اقلیتی امور نے سپریم کورٹ کے احکامات پر پنجاب حکومت کو سمری ارسال کی کہ انہیں اقلیتوں کی 19 ہزار سرکاری محکموں میں موجود خالی آسامیوں پر بھرتیوں کی اجازت دی جائے اور دس ارب روپے کا بجٹ بھی مختص کیا جائے ۔محکمہ انسانی حقوق کی پنجاب حکومت کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن میں 12 ہزار ،محکمہ صحت 2 ہزار 4 سے زائد آسامیاں خالی ہیں۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن میں 500 اور زکوٰۃ اینڈ عشر میں 120 پوسٹیں خالی ہیں ۔۔محکمہ زراعت میں200 ،بورڈ آف ریونیو 2 ،کاپریٹو میں 14 آسامیاں خالی ہیں ۔۔
محکمہ مواصلات میں 500 ،ماحولیات میں 11 اور محکمہ توانائی میں 10 آسامیاں خالی ہیں ۔ محکمہ ایکسائز میں 16 اور فورڈ ڈیپارٹمنٹ میں اقلیتیوں کی 215 آسامیاں خالی ہیں ۔جنگلات 200 ،محکمی خزانہ میں 15 ،ہاوسنگ میں 319 اور محکمہ داخلہ 17 آسامیاں خالی ہیں ۔محکمہ آبپاشی میں 550 , تعلقات عامہ پنجاب میں 20 اور محکمہ لیبر میں 217 آسامیاں خالی ہیں۔جبکہ ۔محکمہ قانون میں 20 اور لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ میں 450 سے زائد آسامیاں خالی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات 90 ،معدنیات 25 ،پی اینڈ ڈی بورڈ 20 ،بہبودابادی میں 300 سے زائد آسامیاں خالی ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ خزانہ پنجاب نے محکمہ انسانی حقوق کو مزید ورکنگ کے احکامات جاری کردئیے اور محکمہ انسانی حقوق و اقلیتی امور کو کہا ہے کہ بھرتیوں سے قبل روڈ میپ پیش کرے۔