ورلڈ فوڈ پروگرام نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

18 Nov, 2020 | 02:47 PM

Sughra Afzal

(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے '' ورلڈ فوڈ پروگرام'' کے سربراہ ڈیوڈ بیزلی نے خبردار کیا ہے کہ اگر 15 ارب ڈالر فراہم نہ کیے گئے تو 2021 میں ساری دنیا، بالخصوص غریب اور ترقی یافتہ ممالک میں بدترین قحط پھیل سکتا ہے۔

ایک انٹرویومیں بیزلی نے کہا کہ اس رقم میں سے 5 ارب ڈالر قحط سالی سے مقابلہ کرنے کیلئے جبکہ مزید 10 ارب ڈالر ان بچوں کیلئے درکار ہیں جو غذائی قلت کا شکار ہیں، اگر یہ رقم نہ ملی تو 2021 میں ساری دنیا کو ایسے بھیانک اور ہلاکت خیز قحط کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے بارے میں ہم نے صرف کہانیوں میں ہی پڑھا اور سنا ہے۔

بیزلی کا کہنا تھا کہ ماضی میں عالمی رہنماؤں کی جانب سے فراخدلانہ مالی امداد کے باعث ان کا ادارہ ( ورلڈ فوڈ پروگرام) مختلف ممالک میں غذائی قلت اور قحط کے خلاف جنگ میں کامیاب رہا ہے لیکن خدشہ ہے کہ آئندہ سال کیلئے مطلوبہ رقم دستیاب نہ ہوسکے، جس کی ایک وجہ کووِڈ 19 کی حالیہ عالمی وبا بھی ہوگی البتہ اس کمی میں دیگر عوامل بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔

بیزلی کے مطابق اس سال اقوامِ متحدہ کے عالمی غذائی پروگرام ( ورلڈ فوڈ پروگرام) کو نوبل انعام برائے امن دیا گیا ہے، ڈبلیو ایف پی کی شہرت میں اضافہ ہوا ہے اور اب عالمی رہنما ان سے بات چیت کے لیے 15 منٹ سے بڑھ کر 45 منٹ دینے لگے ہیں۔

 

مزیدخبریں