(عابد چودھری)بینکوں سے رقم نکلوانے والے شہریوں کے ساتھ ڈکیتی کی بڑھتی متعدد وارداتیں پیش آچکی ہیں، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان نےبینکوں کے باہر ڈکیتی کے مقدمات میں ملوث سابق ریکارڈ یافتہ ملزمان کی نگرانی اور شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں بینک سے پیسے لے کر نکلنے والے غیر محفوظ ہو کر رہ گئے، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان اور میزان بینک کے زونل مینجرز کا مشترکہ اجلاس ہوا،اجلاس میں اہم فیصلہ کیا گیا کہ بینکوں کے باہر ڈکیتی کے مقدمات میں ملوث سابق ریکارڈ یافتہ ملزمان کی نگرانی اور شامل تفتیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں بینکو ں کے باہر کیش سنیچنگ کی وارداتوں کے انسدادکے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں اس بات پر تفصیلی گفتگو کی گئی کہ بینکوں کے باہر ڈکیتی کی وارداتوں میں مسلسلہ اضافہ ہورہا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کاکہنا تھا کہ بینک احاطہ اور گردونواح میں اچھی کوالٹی کے سی سی ٹی وی کیمرہ جات کو ہمہ وقت فعال رکھا جائے، بینک میں آنے والے افراد کی چیکنگ کے لیے سکیورٹی گارڈز کا مناسب بندوبست کیا جائے، تمام ڈویژنل ایس پیز ٹارگٹڈ ایریاز میں پولیس کی موجودگی اور موثر پٹرولنگ کو ہر صورت یقینی بنائیں۔
ڈی آئی جی نے بینکوں کی فول پروف سکیورٹی کو حتمی شکل دینے کے لیے زونل مینجرز سے اہم تجاویز بھی لیں۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ باہمی تعاون سے ہی بینکوں کے گردونواح میں ڈکیتی کی وارداتوں کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔اجلاس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن،ڈویژنل ایس پیز اور میزان بینک کے زونل مینجرز نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ماڈل ٹاؤن کے رہائشی مظہر اقبال کے مطابق ان کے بڑے بھائی ڈرائیور کے ساتھ ماڈل ٹاؤن میزان بینک سے پچاس لاکھ روپے کیش لے کر گھر واپس آرہے تھے کہ اس دوران جب وہ گھر کی دہلیز پر پہنچے تو ان کا پیچھا کرتے ہوئے ایک ہنڈا سٹی کار ساتھ آکر کھڑی ہو گئی جس میں سوار ڈاکوؤں نے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ تان کر ان سے پیسوں کا بیگ چھین لیا اور فرار ہو گئے۔