سٹی42: پڑوسی کو اغوا کر کے 26 سال تک قید رکھنے والا پتھر دل آخر کار پکڑا گیا۔ 17 سال کی عمر میں اغوا ہونے والا لڑکا 45 سال کی عمر میں گھر واپس پہنچ گیا۔
اغوا اور طویل عرصہ تک قید تنہائی میں رکھنے کا یہ ہول ناک واقعہ الجزائر کے شہر دجلفہ میں سامنے آیا ہے جہاں 26 سال پہلے گھر سے سکول جاتے ہوئے اغوا ہو جانے والا نوجوان عمر بن عمران اپنے گھر کے قریب ہی واقع پڑوس کے گھر کے تہہ خانے سے زندہ سلامت برآمد ہو گیا۔
دجلفا شہر ک کی پولیس نے اغواکار 66 سالہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے جو کہ ایک سول سرونٹ ہے اور گھر میں اکیلا رہتا ہے۔ عمر کے گھر والے اس کی زندگی کے متعلق ہی مایوس ہو چکے تھے تاہم کشھ روز پہلے اچانک ان کی امید اس وقت زندہ ہو گئی جب ان کے پڑوسی کے بہن بھائیوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں انکشاف کیا کہ ان کا بھائی اغوا کی کارروائیوں میں ملوث رہ چکا ہے۔ اس شخص پر عمر کے گھر والوں کو اس کے اغوا کے فوراً بعد بھی شبہ ہوا تھا جب عمر کا کتا بار بار اس شخص کے گھر کے قریب جا کر ادھر ادھر گھومنے لگتا تھا، کچھ روز بعد اس کتے کو کسی نے زہر دے کر مار دیا تھا۔ اس کے بعد عمر کے گھر والے اس شک میں مبتلا ہو گئے کہ عمر الجزائر کی سول وار میں ملوث ہو گیا تھا اور شاید اس میں ہی مارا گیا۔
اب اغوا کار کے بہن بھائیوں نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ملزم کے اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہونے کے بارے میں بتایا تو عمر کے گھر والوں نے شبہ کی بنا پر پولیس میں رپورٹ کیا، پولیس نے اس مشتبہ شخص کے گھر کی تلاشی لی تو ایک خفیہ تہ خانے سے عمر زندہ برآمد ہو گیا۔ جس کے بعد الجزائر کی سکیورٹی ایجنسی نے عمر کے گمشدہ ہونے کے کیس کو دوبارہ کھول کر تحقیقات کا آغاز کیا۔
تحقیقاتی اداروں نے جب مشتبہ شخص کے گھر کی تلاشی لی تو وہاں انہیں گھاس سے ڈھکا ہو ایک دروازہ ملا جس کے نیچے ایک تہہ خانہ بنا ہوا تھا جہاں عمر کو رکھا گیا تھا۔ ایجنسی کے اہلکاروں نے ملزم کو فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا۔
مقامی میڈیا ک میں شائع ہونے والی تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمر کی والدہ اس کی واپسی سے متعلق ہمیشہ پرامید رہتی تھیں، مگر وقت گزرنے کے بعد عمر کے گھر والے سمجھے کے شاید عمر 90 کی دہائی میں الجزائر میں شروع ہونے والی سول وار میں نشانہ بن گئے، عمر کی والدہ کا 2013 میں انتقال ہوگیا تھا۔
طویل عرصہ تہ خانے میں قید رہنے والےعمر کا کہنا تھا کہ وہ تہہ خانے کی کھڑکی سے اپنے گھر والوں کو دیکھ سکتا تھا مگر وہ کسی انجانی قوت کی وجہ سے انہیں کبھی آواز نہ دے سکا۔
اب عمر کو علاج کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ ملزم کو گرفتار کر کے اس سےتفتیش کی جا رہی ہے۔ اس کے گھنانے جرم کی سخت سزا ملنے کا امکان ہے۔