ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کی تقاریر نشر نہ کرنے کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق  عدالت نے چئیرمین پیمرا سے13 جون کو جواب طلب کرلیا

عمران خان کی تقاریر نشر نہ کرنے کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق  عدالت نے چئیرمین پیمرا سے13 جون کو جواب طلب کرلیا
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:لاہور ہائیکورٹ ، عمران خان کی تقاریر نشر نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت،  عدالت نےچئیرمین پیمرا سے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق 13 جون کو جواب طلب کرلیا۔

 تفصیلات کے مطابق  جسٹس شمس محمود مرزا نے عمران خان کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔عدالت نے محفوظ کی گئی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔

 قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی تقاریر نشر نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت پر عدالت نے درخواست پر نوٹس جاری کرنے یا نہ کرنے کے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا تھا.
جسٹس شمس محمود مرزا نے عمران خان کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کےوکیل بیرسٹر احمد پنسوتہ نے عدالت کو بتایا عدالت نے عمران خان کی تقاریر نشر کرنے سے روکنے پر پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کیا تھا، ایک کے علاوہ کوئی چینل تقریرنشر نہیں کر رہا-فاضل جج نے کہا کسی بھی چینل کو عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ ضابطہ اخلاق کیا کہتا ہے؟ وکیل نےکہا یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ چینلز عمران خان کی تقاریر نشر کرنا چاہتے ہیں ، پیمرا کی جانب سے انہیں فون کالز کے ذریعے ایسا کرنے سے روک دیا جاتا ہے۔چینلز کو نوٹس ایشو کریں۔فاضل جج نے کہاپیمرا کے چیئرمین کو عرضداشت دیں ، ورنہ عدالت چیئرمین پیمراکو درخواست گزار کی بات سننے کی ہدایت کر سکتی ہے۔ چینلز کو نوٹس جاری نہیں کر سکتے- عدالت نے وکیل کےدلائل کے بعد درخواست پر نوٹس جاری کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

Ansa Awais

Content Writer