ممنوعہ فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی نے سکروٹنی کمیٹی پرسوالات اٹھا دیئے

18 May, 2022 | 03:49 PM

(سٹی 42) الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران تحریک انصاف فنانشل ‏ایکسپرٹ نے سکروٹنی کمیٹی پرسوالات اٹھا دیئے،  چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ جن چیزوں پہ دلائل ہوچکے ان پہ دوبارہ نہ ‏آئیں، اس طرح تویہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا۔ 

چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی ‏مبینہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کے فنانشل ایکسپرٹ نے ‏بریفنگ ‏کےدوران بتایا کہ سکروٹنی کمیٹی کس طرح کام کرے گی یہ طے نہیں ہوا، سکروٹنی ‏کمیٹی کچھ سوالات اٹھاتی اورتفصیل بتاتی، سکروٹنی کمیٹی کی پیشہ وارانہ ‏مہارت اگرکم ‏تھی تومعاونت لے لیتے، سکروٹنی کمیٹی ریسرچ میں وقت لگاتی توبہترتھا۔ ممبرسندھ ‏ناصردرانی نے کہا کہ آپ اکاؤنٹس کے حوالے بات کریں یہ دلائل ‏توہوچکے ہیں۔ ‏

‏پی ٹی آئی فنانشل ایکسپرٹ نے کہا کہ درخواست گزارسکروٹنی کمیٹی کومصدقہ دستاویزات ‏فراہم نہیں کرسکا۔ چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ ہوسکتا ‏ہے آپ نے ‏قانون پڑھا ہو، آپ صرف اکاؤنٹس کی بات کریں گے، آپ توسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ ‏پربات کررہے ہیں۔پی ٹی آئی فنانشنل ایکسپرٹ نے کہا کہ ملنے ‏والے فنڈزکی تفصیل بھی ‏پیش کروں گا، ممبرشب فیس اورامدادی رقم دوالگ چیزیں ہیں۔

ممبرسندھ نے کہا کہ عطیات ‏کیسےآئے؟ قانونی یا کسی اورطریقے سے؟ فنانشل ‏ایکسپرٹ نے بتایا کہ تمام عطیات بنک ‏اکاؤنٹس میں آئے۔

ممبربلوچستان نے استفسارکیا کہ آپ توکیس پردلائل دے رہےہیں،آپ کا ‏مینڈیٹ کیا ہے؟ چیف الیکشن کمشنرنے ‏کہا کہ جن چیزوں پہ دلائل ہوچکے ان پہ دوبارہ نہ ‏آئیں، اس طرح تویہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا، آپ اعدادوشمارپہ بات کریں۔

وکیل پی ٹی آئی ‏انورمنصورنے یقین دہانی ‏کروائی کہ کل سے ہم اعداد وشمارپربات کریں گے۔

درخواست ‏گزاراکبرایس بابرنے میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ پی ٹی آئی فنانشل ایکسپرٹ الیکشن کمیشن ‏کومنی ٹریل کی تفصیلات نہ دے سکے۔

مزیدخبریں