ویب ڈیسک: افغانستان میں برسر اقتدار طالبان حکومت نے انسانی حقوق کمیشن سمیت پانچ دیگر محکمے غیر ضروری قرار دے کر تحلیل کرد یے ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی اور این ڈی ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا ہے کہ تحلیل شدہ محکمے غیر ضروری تھے، اس لیے تحلیل کرد یے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی بجٹ صرف فعال اور نتیجہ خیز محکموں کے لیے ہے لیکن تحلیل شدہ محکموں کو ضرورت پڑنے پر آئندہ فعال بھی کیا جاسکتا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق تحلیل شدہ افغان محکموں میں انسانی حقوق کمیشن، قومی مفاہمتی کونسل، قومی سلامتی کونسل، آئین کے نفاذ کی نگرانی کے لیے آزاد کمیشن ولسی اور مشرانو جرگہ شامل ہیں۔
افغانستان میں برسر اقتدار طالبان حکومت کی جانب سے یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے کہ جب ملک کو 50 کروڑ ڈالرز سے زائد کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔