حسن علی: محکمہ خوراک پنجاب اور پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کےدرمیان ڈیڈلاک برقرار، ایسوسی ایشن نےلاہور سمیت پورے پنجاب میں ملیں بندکر دیں، آٹے کی قلت کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کی کال پرمحکمہ خوراک پنجاب کی پالیسیوں کےخلاف ہڑتال کردی گئی، جس کے باعث لاہور سمیت پنجاب بھرکی فلورملز بندہوگئیں،،فلور ملز ند ہونے سےآٹے کی سپلائی بھی رک گئی جبکہ لاہورمیں روزانہ کی بنیاد پردو لاکھ سےزائد آٹےکے بیس کلو کے تھیلے فراہم کیےجاتے ہیں جوکہ فلورملز کی جانب سے مطالبات منظور ہونے تک فراہم نہیں کیےجائیں گے۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کےچئیرمین عبدالروف مختار کا کہنا ہےکہ فلور ملزنے ہڑتال محکمہ خوراک کی جانب سےفلور مل مالکان کوناجائز ہراساں اورملوں کوگندم کی سپلائی نہ کرنےکے خلاف کی ہے.
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کےباعث اس وقت فلورملز کےپاس گندم موجود نہیں،،محکمہ خوراک نےبروقت فلور ملزکوگندم کی خریداری نہیں کرنے دی،،ذخیرہ اندوزی کا نام دےکرملوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن اورمحکمہ خوراک کی لڑائی کےنتیجے میں آٹےکی قلت کا سامنا عام آدمی کوہی کرنا پڑے گا۔
علاوہ ازیں پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن نے آٹے کے 10 کلو اور 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کردیا، 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 420 روپے اور 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 825 روپے ہوگئی۔
دوسری جانب صوبائی وزیر خوراک عبدالعلیم خان نے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک سے رپورٹ طلب کر لی.
عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ عوام کو مقررہ نرخوں پر گندم و آٹے کی وافر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے، کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے اور نہ ہی شہریوں کو فلور ملوں کی طرف سے مہنگے داموں گندم کی فروخت کی اجازت دی جائے گی۔