ملک اشرف: عدالت کے حکم پر صوبہ بھر میں عطائیوں کے خلاف کاروائی کا معاملہ، لاہورہائیکورٹ نے ہیلتھ کئیر کمیشن کے سربمہر کئے گئے کلینکس ڈی سیل کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں، عدالت نےقرار دیا کہ شہریوں کی جانوں سےکھیلنے والے جعلی ڈاکٹر کسی رعایت کےمستحق نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ہیلتھ کئیر کمیشن کی جانب سے آتاہیوں کے کلینکس سیل کرنے کے خلاف لاہورہائیکورٹ کی دو مختلف عدالتوں میں کیسز کی سماعت ہوئی۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے ہومیو ڈاکٹر حبیب اللہ اور جسٹس علی باقر نجفی نے ڈاکٹر نزہت کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی ضرور پڑھیں:رمضان المبارک کا پہلا جمعہ ، 113 مساجداورامام بارگاہوں کو حساس قرار دے دیا گیا
درخواستگزاروں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 14 اپریل 2018 کو آتائیوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کو جواز بناکر ہو میو ڈاکٹروں کے کلینکس بھی سیل کئے جارہے ہیں۔ درخواستگزار کوالفائیڈ ہو میو ڈاکٹر ہونے کے باوجود ان کے کلینک بھی سیل کردیئے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ وہ جعلی ڈاکٹروں کے زمرے میں نہیں آتے۔ درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ عدالت ہیلتھ کئیر کمیشن کے ہو میو کلینکس سیل کرنے کے اقدام کو کلعدم قرار دے۔ عدالت سے سیل کئے گئے کلینکس ڈی سیل کرنے کے استدعا کی گئی ۔عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد کلینکس سیل کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں۔