ویب ڈیسک : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکمران اشرافیہ اپنا پروٹوکول اور مراعات کم کرے، غیر ترقیاتی اخراجات پر قابو پایا جائے،حکمران غریبوں کا خون نچوڑنا بند کریں۔
ملتان میں عزم نو کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی غلامی سے نہیں اللہ کی مہربانی سے مسائل سے نکل سکتا ہے، اللہ کی دی گئی شریعت پر عمل کرنے والا فرد ہو، معاشرہ یا ملک حقیقی کامیابی ضرور حاصل کرتا ہے، آئی ایم ایف کا مزید دباؤ ملک اور قوم کے لیے نیک شگون نہیں، حکمرانوں کے نزدیک آئی ایم ایف کی چوکھٹ ہی ملک کے معاشی مسائل کا حل ہے، یہ کرپشن اور سودی نظام ختم کرنے اور گورننس کی بہتری پر توجہ نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام سے جھوٹے وعدے کرنے والے ظالم جاگیردار اور وڈیرے نے عوام کی محرومیوں کے ذمہ دار ہیں، یہ لوگ ہمیشہ سے حکمران پارٹیوں کا حصہ رہے، جھنڈے اور پارٹیاں بدل بدل کراقتدار میں رہنے کے باوجود انہوں نے کبھی غریب عوام کی بہتری کا نہیں سوچا، جنوبی پنجاب کا کسان، مزدور اور پڑھا لکھا نوجوان حالات سے تنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی حالت بدلتا ہے جوکوشش اور ہمت سے کام لیتے ہیں، عوام اپنے حقوق کے لیے جماعت اسلامی سے مل کر جدوجہد کریں۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیدوران نے ڈٹ کر مقابلہ کیا، ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے، الیکشن میں عوام نے جماعت اسلامی سے بھرپور محبت کا اظہار کیا، ہمارا کام محنت کرنا ہے، نتائج اللہ کے ہاتھ میں ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں، کارکنان نے اسلامی نظام کا پیغام عام کیا جس پر وہ مبارکباد اور تحسین کے مستحق ہیں، پورے عزم اور ہمت کے ساتھ جدوجہد جاری رکھیں گے، منزل دور نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کرپٹ حکمرانوں کو آشیر آباد فراہم کرتی ہے، حکمران پارٹیوں کو اسٹیبلشمنٹ کی چھتری نہ ملے تو یہ عوام میں جماعت اسلامی کا مقابلہ نہیں کرسکتیں، فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی، آج وہی چہرے اسمبلی میں موجود ہیں جنہوں نے گزشتہ کئی عشروں سے خزانے کو لوٹا اور بیرونی بینکوں میں منتقل کیا۔اسی ٹولے نے ملک کو تباہ کیا،ان کی موجودگی میں ملک کا خزانہ محفوظ ہے نہیں، ایوانوں میں بیٹھے لوگ کبھی عوامی مسائل پر بات چیت نہیں کریں گے، ان کو غرض نہیں کہ آج ملک کی عدالتوں میں انصاف نہیں، ہسپتالوں میں غریب کے لیے علاج کی سہولت نہیں اور اس کے بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہم دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے، عوام کے مسائل کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ ملک میں قرآن و سنت کا نظام ہی مسائل کا حل ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ ایل پی جی کی قیمت میں 40سے 50روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے، اسٹیٹ بنک کا شرح سود 22فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے، سود حرام ہے مگر حکمران اسے جاری رکھنے پر بضد ہیں، رمضان میں بنیادی ضرورت کی اشیاء کی قیمتیں اور اوپر چلی گئیں، سبزیاں، پھل، دالیں غریب کی پہنچ سے دور ہیں، اقتدار میں قابض دو خاندانوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت میں آکر تین سو اور دوسو یونٹ بجلی مفت فراہم کریں گے، یہ مہنگائی کم کرنے کے دعوے کرتے تھے، مطالبہ کرتے ہیں کہ وعدوں پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر کرپٹ حکمرانوں کا محاسبہ کرے گی، ملک میں آئین، قانون اورجمہوریت کی مضبوطی کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، اور ملک کو خاندانی بادشاہتوں سے آزاد کرائیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ دنیا بھر کی عوام نے فلسطین کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں، مگر اسرائیل ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف ایک ہزار سے زیادہ قراردادیں پاس ہوئی ہیں، امریکا اس کے باوجود ڈھٹائی سے صہیونی ظلم کی پشت پناہی کر رہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلامی ممالک اور بالخصوص حکومت پاکستان غزہ میں جنگ بندی کرائے اور مظلوموں کی مدد کے لیے عملی اقدامات کرے۔
سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ ظفر، صوبائی سیکرٹری جنرل صہیب عمار صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ کنونشن میں ضلعی ذمہ داران اور الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوران نے بھی شرکت کی۔