ما ئدہ وحید: رمضان تو آگیا مگر مہنگائی کا طوفان نہ تھم سکا،پھلوں اور سبزیوں کے دام آسمان چھو رہے ہیں،سفید پوش طبقہ مہنگائی کی بڑھتی شرح سے شدید پریشان۔
پیاز کی سرکاری قیمت135 روپے ہے مارکیٹ میں 200روپے کلو مل رہا ہے۔ٹماٹر 110 کی بجائے 150 روپے کلو، لہسن پانچ سو نوےکی بجائے 780روپے کلو، ادرک چائنہ 520 روپے کی بجائے 700 روپے کلو، سبز مرچ 350 کی بجائے 420 روپے کلو فروخت ہور ہی ہے۔لیموں 85 کی بجائے 120 روپے کلو، ٹینڈے 80 کی بجائے 130روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں۔
آلو 55 کی بجائے 90 روپے، میٹھی 40 کی بجائے 80 روپے کلو، بینگن110 کی بجائے 150روپے، کھیرا 70 کی بجائے سوروپے،کریلے 280 کی بجائے چارسو پچاس روپے کلومل رہے ہیں ۔پالک 33 کی بجائے 50 روپے کلو،ساگ 40 کی بجائے 60 روپے، بند گوبھی 100 کی بجائے ایک سو چالیس روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔ پھول گوبھی 160 کی بجائے 200 روپے کلو،شلجم 30 کی بجائے 50روپے کلو،شملہ مرچ دوسوپچانوے کی بجائے 350 روپےکلومل رہی ہے۔اروی، مٹر، گاجر، گھیاکدوبھی دس سے تیس روپے مہنگی مل رہی ہیں۔
ماہ صیام کے باوجود شہریوں کو پھلوں کی قیمتوں میں بھی کوئی ریلیف نہ ملا،مہنگائی کے باعث شہری پریشان ہیں،کہتے ہیں بچے پھل خریدنے کی ضد کرتے ہیں ، مگر ہمارے پاس خریدنے کی سکت ہی نہیں۔
سیب سرکاری قیمت 330 مارکیٹ میں 400 روپے کلو مل رہا ہے، کیلا درجہ اول 190 کی بجائے 250 روپے درجن ہے،،درجہ دوم کیلا 130کی بجائے 180 روپے درجن ہے۔انار 710 کی بجائے ایک ہزار روپے کلو، امردو 235 کی بجائے 300 روپے کلو، کنو 300 کی بجائے 450 روپے، پپیتا 220 کی بجائے 320 روپے کلو مل رہا ہے۔ایرانی کھجور 505 کی بجائے 620 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔