(مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں پرویز الٰہی کے بیٹے راسخ الٰہی اور ان کی بہو اور فرنٹ مین کی 10 ارب مالیت کی اراضی اور 22 بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق چودھری پرویزالہٰی کے بیٹے راسخ الہٰی اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ہے، عدالت نے راسخ الہٰی اور ان کی اہلیہ کی پراپرٹی اور بینک اکاؤنٹس، مونس الہٰی کی اہلیہ، چودھری برادران کے فرنٹ مین قیصر بھٹی اور عابد بھٹی کے اکاؤنٹس بھی منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے تمام شریک ملزموں کی 10 ارب روپے مالیت کی 17420 کنال اراضی منجمد کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے جب کہ شریک ملزموں کے 22 بینک اکاؤنٹس فریز کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں تقریباً ساڑے 3 ارب روپے بھیجے گئے۔
ذرائع کے مطابق کرپشن کا پیسہ بےنامی بینک اکاؤنٹس اور کمپنیوں کے ذریعے بھیجا گیا۔ گزشتہ دور حکومت کی کرپشن میں چودھری فیملی نے اربوں کی جائیدادیں بنائیں، تمام پراپرٹیز اور بینک اکاؤنٹس اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت منجمد کیے گئے ہیں۔
عدالت نے تمام پراپرٹیز اور بینک اکاؤنٹس ایف آئی اے کی درخواست اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر منجمد کیے۔ یہ تمام پراپرٹیز اور بینک اکاؤنٹس ان تمام ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہونے تک فریز رہیں گی۔