جیل روڈ (زاہد چودھری ) پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافے ہونے لگا، صوبہ سندھ میں 22، پنجاب میں ،بلوچستان میں 6 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 238 ہوگئی، حکومت اس خطرناک وائرس کی روک تھام کیلئے مختلف اقدامات کررہی ہے۔
محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نےکورونا وائرس کی روک تھام کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں ایک مریض کے ساتھ ایک اٹینڈنٹ کو رہنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ،محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے تمام سرکاری ہسپتالوں سمیت سرکاری اداروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔
محکمہ پرائمری ہیلتھ کے مراسلے میں سرکاری ہسپتالوں کو مریضوں کے اٹینڈنٹ کی تعداد کم کرکے ہر مریض کے ساتھ صرف ایک اٹینڈنٹ کو رہنے کی اجازت دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے والے ملازمین کے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز اور ملازمین کام کے دوران ایک جگہ پر جمع نہ ہوں اور اہم میٹنگز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کی جائیں۔
سرکاری اداروں کو جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ نزلہ زکام اور بخار میں مبتلا شخص کو سرکاری میٹنگ میں ہر گز نہ بلایا جائے،میٹنگ کے تمام شرکاء کے مکمل کوائف کے ریکارڈ کو محفوظ رکھا جائے، انتہائی ضروری حالت میں اہم افسروں کو ہی میٹنگ میں بلایا جائے، صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔