( راؤ دلشاد ) کلین اینڈ گرین مہم میں میٹروپولیٹن کارپوریشن اور بلدیاتی اداروں کے وسائل کو براہ راست استعمال کرنے کا فیصلہ، لارڈ میئر لاہور، ڈپٹی میئرز اور چیئرمینوں کو کلین اینڈ گرین مہم سے آؤٹ کردیا گیا۔
شہر میں کلین اینڈ گرین مہم کا آغاز تو ہوگیا لیکن لارڈ میئر لاہور اور ڈپٹی میئرز سمیت شہر کے بلدیاتی نمائندوں کو ایک مرتبہ پھر نظر انداز کردیا گیا ہے۔ محکمہ بلدیات نے ضلعی انتظامیہ، میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ایل ڈبلیو ایم سی کے وسائل براہ راست استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حدود میں لاری اڈوں اور سڑکوں سر سبز و شاداب مہم کے کیمپ اور سٹیمرز لگائے گئے۔ مہم میں میئر لاہور اور ڈپٹی میئرز کو مدعو نہیں کیا گیا۔
لارڈ میئر لاہور کا کہنا ہے کہ 276 یونین کونسلز چیئرمینوں کا مینڈیٹ تسلیم نہ کرنا بلدیاتی اداروں سے ناروا سلوک کے مترادف ہے جبکہ سینئر ڈپٹی میئر نذیر خان سواتی کا کہنا ہے کہ سیاسی استحصال کیا جارہا ہے۔ میڈیا ٹرائل ہمارا نہیں ان کا بھی ہوگا جبکہ ڈپٹی میئرز ہم اور وسائل یہ استعمال کر رہے ہیں، ڈپٹی میئر میاں محمد طارق کا کہنا تھا کہ محکمہ بلدیات ہو یا کوئی بھی اس اقدام کی مخالفت کریں گے۔
جبکہ ڈپٹی میئر رانا اعجاز حفیظ کا کہنا تھا کہ شہریوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ کا اور ہمارا استحصال ہورہا ہے کلین اینڈ گرین مہم کے خلاف نہیں حقوق کو سلب کرنے کے خلاف ہیں۔