سٹی42: پشاورمیں گرڈ سٹیشن کے کنٹرول روم میں گھس کر ایک فیڈر کی بجلی زبردستی چالو کرنے پر ایم پی اے اور ان کے 45 ساتھیوں پر مقدمات درج ہو گئے۔ رکن اسمبلی فضل الہی کےخلاف کارسرکارمیں مداخلت اور قومی خزانہ کو نقصان پہچانے کا مقدمہ حمان بابا پولیس سٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔
عید کے دوسرے روز پشاور میں صوبائی اسمبلی کے رکن فضل الہٰی نے رحمان بابا گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوکر 10 فیڈرز کی بجلی بحال کردی۔
اس واقعے کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں فضل الہٰی کو ساتھیوں کےساتھ گرڈ اسٹیشن میں چارپائیوں پر لیٹے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایم پی اے فضل الہٰی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ میں گرڈ اسٹیشن پرہی رہوں گا اور بجلی بند نہیں کرنےدوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پیسکو اور ضلعی انتظامیہ نےلوڈشیڈنگ کا شیڈول دیا تھا، شیڈول کی خلاف ورزی پرگرڈاسٹیشن آکربجلی خود بحال کرنی پڑی۔
تحصیل چئیرمین متھراانعام اللہ خان کےخلاف بھی متھرا میں مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ جمیل خان ہزار خوانی کےخلاف رحمان بابا پولیس سٹیشن میں ایف آئی آردرج کرادی گئی ہے۔
تمام ایف آئی آرز متعلقہ ایس ڈی اوز کی مدعیت میں درج کرائی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں شکایت کی گئی ہے کہ جمیل خان نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گرڈ سٹیشن رحمان بابامیں زبردستی گھس کر غیر قانونی طورپر بجلی چالو کی۔
رحمان بابا گرڈ سٹیشن سے زبردستی بجلی کی بحالی سے 30ہزار یونٹ بجلی سپلائی کی گئی ۔حکومتی خزانے کو 13لاکھ 20ہزارروپے کا انقصان پہنچایاگیا۔ پیسکو کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں جمیل خان اوراس کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
دوسرے مقدمہ کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحصیل چئیرمین متھراانعام اللہ خان نے دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ گرڈ سٹیشن ورسک میں زبردستی اور غیر قانونی طورپر بجلی چالو کی ۔ورسک گرڈ سٹیشن سے زبردستی بجلی کی بحالی سے 2لاکھ 28ہزار یونٹ بجلی سپلائی کی گئی ۔حکومتی خزانے کو ڈیڑھ کروڑہزارروپے کا انقصان پہنچایاگیا۔