یونان میں تارکین وطن پر متعلق نسل پرستانہ تبصرہ کرنے پر دائیں بازو کی سیاسی جماعت نے ایک رکن پارلیمنٹ کیریاکوس متسوتاکس کی رکنیت معطل کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونانی رکن پارلیمنٹ نے ایک انٹرویو میں تارکین وطن کو برداشت نہ کرنے اور تارکین وطن کو چور قرار دیا تھا۔ اس تبصرہ پر سخت عوامی ردعمل آنے کے بعد اب انہیں ان کی سیاسی جماعت نے نکال دیاہے ۔
پارٹی لیڈر کو جماعت سے نکالے جانے پر یونان کی نیو ڈیموکریسی پارٹی کا کہنا ہے کہ نفرت اور نسل پرستی پر مبنی بیانات پارٹی اقدار کا حصہ نہیں ہیں۔ ایسی رائے کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یونان کی کوسٹ گارڈ س وقت اپنی سمندری حدود میں پاکستانی اور دیگر تارکین وطن کی کشتی ڈوب جانے کے بعد سے تنقید کی زد میں ہے کہ اس نے مسافروں کو بروقت بچایا کیوں نہیں۔
یونانی عوام کا امیگرنٹس مخالف پالیسیوں پر احتجاج
ہفتہ کے روز یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں یونانی عوام تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسیوں پر احتجاج کیلئے سڑکوں پرنکل آئے ۔
احتجاج کرنے والوں میں انسانی حقوق کے کارکن اور مہاجروں کے لئےکام کرنے والے فلاحی رضاکار پیش پیش تھے۔ ان لوگوں نے الزام لگایا کہ بدھ کے روز ئونان کی سمندری حدود میں ڈوبنے والی پردیسیوں کی کشتی کو بچایا جا سکتا تھا، کوسٹ گارڈ حکام نے کشتی کوبچانےکےضروری اقدامات نہیں کیے۔
کشتی سانحہ سے متعلق یونان کے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ یورپی یونین کی جانیں بچانےکی ترجیحی پالیسی کی ناکامی ہے۔