یونان کشتی سانحہ؛ شہباز شریف کی ہدایت پر انسانی سمگلروں پرکریک ڈاون، 11گرفتار

18 Jun, 2023 | 03:58 PM

ویب ڈیسک:وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یونان کے قریب بحیرہ روم میں کشتی الٹنے کے سانحہ میں پاکستانیوں کی جانوں کے نقصان کی اطلاعات پر اس سانحہ کی تمام پہلووں سے مکمل تحقیقات کرنے کی ہدایات کر دی۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لوگوں کو جھانسہ دے کر خطرناک اقدامات پر مجبور کرنے والے انسانی اسمگلروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

انہوں نے انسانی اسمگلنگ جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث ایجنٹس کے خلاف فوری کریک ڈاؤن اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعے میں جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کی معلومات و سہولت کے لیے فوکل پرسن مقرر کر دیا۔

وزیراعظم پاکستان  شہبازشریف نے یونان کے ساحل کے قریب کشتی الٹنے کی اطلاعات موصول ہونے  پر گہرے  رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نےواقعہ کے بعد  دفتر خارجہ کو یونان کشتی حادثے میں  پاکستانیوں کی ممکنہ موجودگی کی اطلاعات پر فوری کارروائی کرنے، حادثے میں موجود پاکستانیوں کی تمام تر تفصیلات فوری طور پر  فراہم  کرنے، تمام پاکستانیوں کی مدد کیلئے  بہترین کاوشیں کرنے،  متاثرہ پاکستانی خاندانوں کے لئے فوری طورپر ہیلپ ڈیسک کا انعقاد کرنے ، دستیاب ہونے والی  تمام تفصیلات سے آگاہ کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ 

 وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کشتی الٹنے کے واقعے کی انکوائری کرنے، انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرنے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لوگوں کو جھانسہ دے کر خطرناک اقدامات پر مجبور کرنے والے انسانی اسمگلروں کی نشاندہی کرنے، انسانی اسمگلنگ جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث ایجنٹس کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کر کے انہیں قرار واقعی سزا دینے اور یونان میں پاکستانی سفارتخانے کو واقعے میں ریسکیو کئے جانے والے 12 پاکستانیوں کی دیکھ بھال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

 انہوں نے کشتی حادثے کے پیش نظر  یونان اور مصر میں موجود  پاکستانی سفیروں کو بھی  پاکستانیوں کی مدد کو یقینی بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات  کرنے کی سخت ہدایت کر دی اور وفاقی  وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کو بھی  اپنے اداروں کو بروئے کار لاتے ہوئے  تفصیلات جمع کرنے  اور تحقیقاتی رپورٹ دینے کی ہدایت  کر دی ہے۔ 

 وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، انسانوں کی غیر قانونی اسمگلنگ میں ملوث پائی جانے والی تمام ایجنسیوں  کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر سخت ترین کاروائی کی جائے، انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کسی بھی قسم کی سستی اور نااہلی  کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

 ڈی آئی جی عالم شنواری  یونانی کشتی سانحہ کے فوکل پرسن مقرر

 وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعے میں جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کی معلومات و سہولت کیلئے فوکل پرسن مقرر کر دیا جبکہ چیف سیکٹری آزاد جموں و کشمیر نے بھی پاکستانی سفارتخانے اور یونانی حکام سے رابطے اور جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی معلومات کیلئے فوکل پرسن تعینات کر دیا ہے۔   

انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے خلاف کریک ڈاؤن

وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاکستان بھر اور آزاد کشمیر میں پاکستانی نوجوانوں کو غیرقانونی طور پر یورپ بھیجنے اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا۔

ڈی آئی جی میرپور آزادکشمیر ڈاکٹر خالد محمود چوہان نےبتایا ہے کہ یونان کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف گرینڈ  آپریشن شروع کر دیا ہے۔کھوئی رٹہ پولیس نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث 10ملزمان کو گرفتارکرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ڈاکٹر خالد کے مطابق  یہ ملزمان لوگوں  سے پیسے لے کر انہیں یورپی ممالک اسمگل کرنے کے مذموم دھندے میں ملوث تھے۔ان کے خلاف مقدمے میں قتل بالسبب اور  فراڈ کی دفعات شامل کی گئی ہیں، دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے  جارہے ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار  ایجنٹس میں ایک ایجنٹ کا بیٹا بھی کشتی حادثے میں فوت ہوا ہے۔


کراچی میں بھی وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی اے نے پاکستانی نوجوانوں کو غیرقانونی طریقے سے یورپ بھیجنے والا ایجنٹ کراچی ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزم ساجد محمود آذربائیجان فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا، ملزم نے متعدد افراد کو لیبیا بھیجا، اس سےتفتیش جاری ہے۔

 یونان کے علاقائی سمندر میں چند روز قبل کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے میں 78 افراد ہلاک ہوئے اور سینکڑوں پانی میں ڈوبنے کے بد اب تک لاپتہ ہیں۔۔

اب غیر مصدقہ اطلاعات آ رہی ہیں کہ یونان میں کشتی ڈوبنے  کے سانحہ میں لاپتہ ہونے والے کم و بیش 50 افراد کا تعلق آزاد جموں کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے۔  اس کشتی میں سوار  28 افراد کا تعلق ایک ہی گاؤں سے تھا جن میں سے 14 افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔

 لاپتہ ہونے والے14 افرادکا تعلق گوجرانوالا کے مختلف علاقوں سے ہے جن میں بھاکراں والی کے رہائشی 4 دوست بھی شامل ہیں۔

مزیدخبریں