(ویب ڈیسک)عدالت نے معروف اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیا ہے اور اب اس حوالے سے عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال کا مؤقف بھی سامنے آگیا ہے۔
کراچی کی مقامی عدالت نے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کا حکم دے دیا ہے۔جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم سے متعلق فریقین کے دلائل سننےکے بعد آج صبح فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کا تحریری حکم نامے میں کہنا تھا کہ ورثاء کا مؤقف ہےکہ پوسٹ مارٹم سے عامرلیاقت کی قبرکی بے حرمتی ہوگی،کوئی شک نہیں کہ ورثاء عامر لیاقت کی قبر کے وارث ہیں تاہم موت مشکوک ہو اور جرم کا بھی خدشہ ہو تو انصاف کے نظام کو حرکت میں آناچاہیے۔
اس معاملے پر عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے ٹوئٹر پر پوسٹ مارٹم کے مراحل شیئر کرتے ہوئے عامر لیاقت کے چاہنے والوں سے سوال کیا ہے کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ عامر کا جسم ان مراحل سے گزرے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ شریعت قبر کشائی اور مردے کی چیر پھاڑ کی اجازت نہیں دیتی۔’جنہوں نے دعویٰ کیا ہے پوسٹ مارٹم کروانے کا اور عامر کو انصاف دلوانے کا وہ اس وقت کہاں تھے جب وہ خود انصاف مانگ رہے تھے اور ان کی عزت کو تار تار کیا گیا؟ وہ اُس قبیح حرکت کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے کہ جہاز سے سفر تک نہ کر پا رہے تھے۔‘
کیا آپ سب جو مرحوم عامر لیاقت کے فین اور چاہنے والے ہیں پوسٹ مارٹم کے اس طریقہ کار سے عامر کا جسم گزرے اس کے حق میں ہیں؟ ان کی روح کو یہ اذیت دےکر اپنی تسلی چاہتے ہیں ؟ شریعت مطہرہ ہی اس قبیح عمل، مردے کی چیر پھاڑ اور قبر کشائی کی اجازت نہیں دیتی۔اللہ سب دیکھ رہا ہے#AamirLiaquat pic.twitter.com/Plx2sGysSc
— Dr Bushra Iqbal???????? (@DrBushraIqbal) June 18, 2022
بشریٰ نے مزید کہا کہ سول سرجن کے معائنے میں کسی قسم کی چوٹ یا تشدد کے نشان نہیں پائے گئے لہٰذا پوسٹ مارٹم کا کوئی جواز باقی نہیں۔
جنہوں نے دعویٰ کیا ہے پوسٹ مارٹم کروانے کا اور عامر کو انصاف دلوانے کا وہ اس وقت کہاں تھے جب وہ خود انصاف مانگ رہے تھے اور ان کی عزت کو تار تار کیا گیا۔ وہ اُس قبیح حرکت کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے کہ جہاز سے سفر تک نہ کر پا رہے تھے۔ #AamirLiaquat
— Dr Bushra Iqbal???????? (@DrBushraIqbal) June 18, 2022