(عثمان الیاس)لاہور ہائیکورٹ میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج کے طلباء زائد فیس وصولی کیخلاف درخواست پر سماعت کی،عدالت نے دلائل سننے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک دائر درخواستوں پر سماعت کی،عدالت نے اسی نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے رکھا تھا،عدالت نے یو ایچ ایس سمیت دیگر سے جواب طلب کیا ہوا تھا،درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ میڈیکل کالج انتظامیہ نے اس سال فیسوں میں اضافہ کردیا ہے،گزشتہ سال کی نسبت فیسوں میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھئے: زائد فیسیں وصول کرنے والے تعلیمی اداروں کی شامت
داخلے کے وقت طے شدہ پالیسی کو یکسر نظر انداز کرکے فیسوں اضافہ کیا گیا،کالج انتظامیہ کی جانب سے فیسوں میں اضافہ خلاف قانون ہے،عدالت سے استدعا کی گئی کہ کالج انتظامیہ کو اضافی فیس کی وصولی سے روکنے کا حکم دے اور کالج انتظامیہ کا زیادہ فیس وصولی کا اقدام کالعدم قرار دے۔
واضح رہے کہ قبل ازیں پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ مالی بے ضابطگی کیس سامنے آنے پر بورڈ نے پانچ بڑے تعلیمی اداروں کو بلیک لسٹ کرنے کی استدعا کی تھی، سی ایف ای کالج، گریس کالج، مسلم انسٹیٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس، حمزہ پولیٹیک اور مڈ سٹی کالج کو بلیک لسٹ کرنے کے لئےخط بھی ارسال کیاگیاتھا۔
خط میں واضح کیا گیا تھا کہ مذکورہ کالجز کے خلاف بورڈ نے ایف آئی آر کا اندراج کروایا جس پر اینٹی کرپشن میں تحقیقات کی تھیں،زائد فیسوں کے کیس میں بورڈ انتظامیہ تاحال 1 کروڑ 70 لاکھ کی ریکوری بھی کی گئی،خط کے مطابق کالجز نے ورکرز ویلفیئر فنڈ کو مبینہ 50 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ مذکورہ کالجز سے مزید ریکوری بھی کی گئی تھی جبکہ فوری طور پر بلیک لسٹ کر کے طلبہ کو دیگر کالجز کی مائیگریشن کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیاگیا تھا۔