سعید احمد: پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن (پی آئی اے) نے آم برآمدات میں مدد کے لئے کارگو کرایوں میں 30 فیصد تک کمی کا اعلان کر دیا، فیصلہ آم کی برآمدات کے عمل کو جلد شروع کرنے اور کورونا بحران سے پیداوار کو متاثر ہونے سے بچانے کے لئے کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن (پی آئی اے) نے کورونا وباء کی وجہ سے آم کی برآمدات پر دباؤ کم کرنے کے لئے پاکستان سے ایئر کارگو کرایوں میں 30 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔ فیصلہ سی ای او پی آئی اے، ایئر مارشل ارشد ملک کی سربراہی میں کی گئی میٹنگز میں ہوا، جس میں آل پاکستان پھل اور سبزی برآمد کنندگان، درآمد کنندگان اور تاجران کی تنظیم، اکیادمیہ اور آم کے کاشتکاران کے مشترکہ گروپ موجود تھے۔
ترجمان پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن (پی آئی اے) کے مطابق پاکستان سے ہر سال تقریبا 10ہزارمیٹرک ٹن اعلی معیار کے آم کی برآمد ائیر کارگو کے ذریعہ ہوتی ہے جس میں سے زیادہ تر یورپ، امریکہ، خلیجی ممالک اور مشرق وسطی کے خطے میں مختلف مقامات میں برآمد کیا جاتا ہے جس سے ملک کو بیش قیمت زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔
دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کے تحت بین الاقوامی پروازوں میں اضافے پر غور کیا ےتھا، لاہور سمیت ملک بھر کے ایئر پورٹس سے مسافروں اور پروازوں کی کیپیسٹی رپورٹ طلب کرلی گئی تھی۔ سی اے اے کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق تمام ایئرپورٹس سے ہیلتھ کاونٹر اور ہیلتھ اسٹاف کی تعداد کے حوالے سے ڈیٹا طلب کیا گیا ہے۔
مراسلے کے متن کے مطابق حکومت پاکستان ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ باہمی اشتراک کے بعد بین الاقوامی فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس سے پہلے سی اے اے کی جانب سے ہوائی اڈوں پر بین الاقوامی آمد پر مسافروں کے حوالے سے ضروری اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔ اندازے کے مطابق ایئربس تھری ٹوئنٹی میں مسافروں کی گنجائش 130 سے 150 کے درمیان ہوگی، بوئنگ ٹرپل سیون جہازوں میں یہ تعداد 320 سے 350 مسافروں پر مشتمل ہونا ضروری ہے۔