پنجاب حکومت نے ہزاروں طلبا کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا

18 Jun, 2020 | 01:09 PM

Azhar Thiraj

قیصر کھوکھر،ریحان گل :پنجاب کےمستحق طلبہ سےدشمنی یا پھرسیاسی اختلاف،،پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ نےدانش سکول کےطلبہ کو سکالر شپ دینےسےانکار کردیا،رواں مالی سال میں دانش سکول کےایک بھی طالبعلم کوفنڈز جاری نہیں کئے گئے۔


سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف کی جانب سے پنجاب کےمستحق اور ہونہار طلبہ کےلیےدانش سکولز اور سنٹر آف ایکسیلینس بنائےگئےتھے،جن میں زیر تعلیم بچوں کو اچھی کارکردگی پرسکالرشپس فراہم کی جاتی تھیں،یہ سلسلہ گزشتہ سال تک جاری رہا،لیکن اب پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ نےدانش سکول کےطلبہ کو سکالرشپس دینےسےانکار کردیا ہے،،پییف کی جانب سےموقف اپنایا گیا ہےکہ دانش سکول کےطلبہ کوسکالرشپس کی ادائیگی سے ادارے پرمالی بوجھ پڑ رہا ہے،اس طرح دیگرعام طلبہ سے بھی امتیازی سلوک ہورہا ہے۔

ذرائع کےمطابق پیف نےرواں مالی سال میں دانش سکول سےفارغ التحصیل ایک بھی طالبعلم کو فنڈز جاری نہیں کیے،جس سے مختلف یونیورسٹیز میں زیر تعلیم طلبہ کا تعلیمی حرج ہونےکا خدشہ پیدا ہو گیا ہے،واضح رہے کہ دانش سکول کے فارغ التحصیل 877 طلبہ کےلیےسکالرشپس کی ادائیگی کی مد میں 6 کروڑ کےفنڈز درکار ہیں۔


دوسری جانب سول سیکرٹریٹ کے ملازمین، ڈرائیوروں ،پی ایز اور سٹینوگرافرزنے تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پراحتجاجی مظاہرہ کیا،احتجاجی مظاہرے میں سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن ، سول سیکرٹریٹ ڈرائیورز ایسوسی ایشن، سول سیکرٹریٹ سٹینوگرافرز ایسوسی نے شرکت کی۔ملازمین نے کام چھوڑ دیااور ریلی کی شکل میں سول سیکرٹریٹ کے تمام دفاتر کے چکر لگائے ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت تنخواہوں میں فوری طور پر 20 فیصداضافہ کرے۔تمام ایڈہاک الائونسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جائے اور کم ازکم تنخواہ ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے۔

مظاہرین نےکہا کہ جس شرح سے مہنگائی بڑھی ہے اسی شرح سے تنخواہ بڑھائی جائے۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے، جن پر نعرے درج تھے ۔ مظاہرین وزیراعظم عمران، وزیراعلیٰ عثمان بزدار کیخلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ جب تک تنخواہ نہیں بڑھتی وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
 

مزیدخبریں