سٹی42: خواجہ برادران کے وکلاء عدالت کو مطمئن نہ کرسکے،لاہور ہائیکورٹ نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اورخواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس علی باقر نجفی اورجسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل بنچ نےوکلاء کے دلائل مکمل ہونے پرسابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور سابق صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کی درخواستوں پرفیصلہ سنایا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب چوہدری خلیق الزمان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادران نے1997 میں ایک پرائیوٹ لمیٹیڈ کمپنی ڈیبونیئربنائی اور کروڑوں روپے کمائے، خواجہ فیملی نیب کی وجہ سے محتاط ہو گئی، پھر خواجہ سعد کے کروڑوں روپے کے پرائز بانڈ نکل آئے، خواجہ سعد نے اپنی غیر قانونی آمدن پرائزبانڈ کی آمدن سے جائز بنا لی۔
نیب کے وکیل چودھری خلیق الزمان نےدلائل دیئےکہ پیراگون سوسائٹی خواجہ برادرز کی ملکیت ہے، جبکہ وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ ان کےکاروباری پارٹنر ہیں، نیب پراسکیوٹر نے بتایا کہ اثاثوں کے بارے میں خواجہ برادران کی انکوائری پرائزبانڈ نکلنے کی بناء پرختم کردی گئی۔ نیب پراسیکیوٹر نے نشاندہی کی کہ پیراگون غیر قانونی سکیم ہے، ٹی ایم اے نے سکیم کوعبوری طور پر منظور کیا، خواجہ برادران کے وکیل اشتراوصاف اورامجد پرویزایڈووکیٹس نے دلائل دیئے کہ پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کا دونوں بھائیوں سے تعلق نہیں۔
یہ قیصر امین بٹ کی ملکیت ہے، خواجہ برادران نے اپنےآمدن کے تمام ذرائع الیکشن گوشواروں میں بھی ظاہر کیے، نیب تفتیش کے دوران کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہا، ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائیں۔