طاہر جمیل: مخصوص نشستوں سے متعلق تحریک انصاف کا بڑا فیصلہ، حق داروں کو نظرانداز کرنے کی شکایتیں ملنے پرعمران خان نے پہلی فہرستیں مستردکردیں۔ نئی فہرستیں کپتان خود بنائیں گے۔ بابراعوان قانونی پہلوؤں کاجائزہ لیں گے۔
سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے ریجنل صدور اور امیدوار خواتین کی شکایات پر فہرستوں کا جائزہ لیا اورشکایات درست ثابت ہونے پرعمران خان نے پہلی فہرستیں مسترد کردیں۔
یہ خبر ب بھی پڑھیں: کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری روز،عمران خان پھنس گئے
دوسری جانبتحریک انصاف کے وکیل بابراعوان نے ریٹرننگ افسرمحمداختربھنگو کی عدالت کے باہرمیڈیاسے گفتگو کی۔انہوں نےنگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کومخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ضلعوں میں بیوروکریسی کوتبدیل کیاجائے اوربلدیاتی سیٹ اَپ کومعطل کیاجائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لے لی ہے۔ پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں کی حتمی فہرستیں گیارہ جون کو الیکشن کمیشن میں جمع کرائی تھیں۔ اب عمران خان نے بابر اعوان کو الیکشن کمیشن قوانین سے متعلق قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فہرستوں میں حق دار خواتین کو نظر انداز اور منظور نظر کو نوازا گیا۔ مخصوص نشستوں کے لیے ریجنل صدور کی سفارشات کو پس پشت ڈال دیا گیا۔
ویڈیو دیکھیں:
علاوہ ازیں پہلی فہرستیں بنانے میں شیری مزاری اور سابق صدر ویمن ونگ منزہ حسن نے تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ شیر یں مزاری اور منزہ حسن پر پارٹی کی طرف سے انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ یہ فہرستیں منزہ حسن نے لاہور الیکشن کمیشن میں جمع کرائی تھیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ مخصوص نشستوں کی فہرست بنانے میں عجلت بھی ثابت ہوئی ہے۔
منزہ حسن سے عمران خان نے رائے مانگی تھی جس پر منزہ نے وضاحت کی کہ اس کا فہرستیں بنانے میں کوئی عمل دخل نہیں ۔ذرائع کے مطابق عالیہ حمزہ اور شمسہ علی نے فہرستیں بنائی تھیں اور یہ لسٹیں انہی ناموں میں سے بنائی گئیں جو ریجنل صدور نے دیں۔ پنجاب اسمبلی میں کل 66 نشستیں ہیں ،پی ٹی آئی نے 67 نام دے دئیے۔