ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اکتوبر 2024 تک ہر ٹیکس دہندہ کیلئے سنگل سیلز ٹیکس سسٹم کو لاگو کیا جائے، وزیراعظم

اکتوبر 2024 تک ہر ٹیکس دہندہ کیلئے سنگل سیلز ٹیکس سسٹم کو لاگو کیا جائے، وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اویس کیانی : وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ اکتوبر 2024 تک ہر ٹیکس دہندہ کے لیے سنگل سیلز ٹیکس سسٹم کو لاگو کیا جائے ۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات اور ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے چار گھنٹے طویل اہم جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کو ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اس کے علاوہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے گزشتہ آٹھ ہفتوں کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ جس کے مطابق ایف بی آر کی ڈیجیٹائز یشن کا عمل بین الاقوامی شہرت کے حامل کنسلٹنٹ میک کینزی (McKinsey) کی زیر نگرانی کیا جا رہا ہے، ایف بی آر ڈیجیٹائز یشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ 

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار مہینوں میں ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کے فراڈ کا پکڑا گیا ، ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنائیں گے۔ ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے۔ اصلاحات کے حوالے سے ایف بی آر کے کئی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر انتہائی افسوناک ہے۔ 

 ایف بی آر کی جانب سے بریفنگ دی گئی کہ مختلف عدالتوں اور ٹریبیونلز میں ٹیکس کے حوالے سے 3.2 کھرب روپے کے 83579 مقدمات زیر التوا ہیں ، موجودہ حکومت کے اب تک کے دور میں ٹیکس مقدمات کے حل کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ پچھلے چار مہینوں کے دوران مختلف عدالتوں کی جانب سے تقریباً 44 ارب روپوں کے 63 مقدمات نمٹا دئے گئے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے۔

 وزیراعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ ان 49 لاکھ افراد میں دولت مند اور سرمایہ دار کو ترجیحی بنیادوں پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور غریب طبقے پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے ۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ یکم اپریل 2024 سے اب تک ایف بی آر تاجر دوست موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ ریٹیلرز رجسٹر ہو چکے ہیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس نظام کو مزید فعال بنانے کے لئے ریٹیلرز کے ساتھ مشاورت جاری رکھی جائے۔ شہباز شریف نے ٹیکس مقدمات کو جلد نمٹانے کے لئے ایپیلیٹ ٹریبیونلز کی تعداد 100 تک بڑھانے کی ہدایت کی ، ساتھ ہی کسٹمز کے مقدمات کے حوالے سے بھی ایپیلیٹ ٹریبیونلز کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی۔ 

وزیراعظم کی ٹیکس ایپیلیٹ ٹریبیونلز کی کارکردگی جانچنے کے حوالے سے ڈیش بورڈ تیار کرنے کی ہدایت کی، کہا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ سیلز ٹیکس کے حوالے سے ماضی میں کئے گئے غیر قانونی ریفنڈز کی واپسی کے لئے فوری حکمت عملی بنائی جائے۔ 

وزیراعظم نے ایف بی آر کے فراڈ ڈیٹیکشن اینڈ انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ایف بی آر میں جاری تمام اصلاحاتی منصوبوں کو ایک مرکزی نظام کے تحت لانے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے، اور ایف بی آر کی ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے جدید ترین ٹیکنالوجی اور بہترین افرادی قوت کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی ۔ شہباز شریف نے کہا کہ کسٹمز کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کے حوالے سے فنڈز کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہیں ہو گی تاہم ایف بی آر فوری طور نئے نظام کے سافٹ ویئر ڈیزائن اور نفاذ کی حکمت عملی پیش کرے۔ 

وزیراعظم کی جانب سے پاکستان ریونیو آتومیشن اتھارٹی (PRAL) میں اصلاحات کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔ 

اجلاس میں بتایا گیا کہ انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم منصوبے (ITTMS) کا نفاذ اکتوبر 2024 سے ہونا شروع ہو جائے گا۔ آئی ٹی ٹی ایم ایس کے تحت طورخم اور چمن کے پاک افغان بارڈرز پر تجارت کے حوالے سے بین الاقوامی معیار کے ون ونڈو سہولیات مراکز قائم کئے جا رہے ہیں ۔ کسٹمز آٹو میٹڈ ایینٹری ایگزٹ سسٹم (AEES) کی تیاری کے حوالے سے کام کا آغاز کیا جا چکا ہے ۔ اے ای ای ایس جدید ترین اسکیننگ ٹیکنالوجی ہر مبنی نظام ہو گا جو کہ ویب بیسڈ ون کسٹمز اور پاکستان سنگل ونڈو سے منسلک ہو گا ۔ ابتدائی طور پر اے ای ای ایس کو کراچی کی چاروں بندر گاہوں ، کراچی، ملتان اور پشاور کے ہوائی اڈوں پر نافذ کیا جائے گا ۔ 

وزیراعظم نے گودار بندرگاہ میں بھی اے ای ای ایس نظام کے نفاذ کی ہدایت کی۔ 

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لئے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن نظام لایا جا رہا ہے، ٹیلی کام سیکٹر سے اس نظام کا نفاذ کیا جا چکا ہے۔ سنگل سیلز ٹیکس کے ذریعے ایف بی آر ملک بھر کی ریونیو اتھارٹیز سے منسلک ہو جائے گا ۔  

اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل ، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔