ویب ڈیسک: موٹاپا ناصرف انسان کے حسن کو تہہ وبالا کرتا بلکہ یہ بہت سے دائمی امراض کی وجہ بھی بنتا ہے ، ان امراض میں سے کچھ تو ایسی ہیں جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں ۔
موٹاپے کے بارے میں عام خیال ہے کہ یہ زیادہ کھانے کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ موٹاپا صرف زیادہ کھانا کھانے سے نہیں ہوتا بلکہ یہ کم کھانا کھانے والوں کو بھی ہو سکتا ہے اگر ان کی خوراک غذائیت کے اعتبار سے معتدل نہ ہو ،ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کی ایک اہم وجہ غذا میں وٹامن سی کی کمی بھی آپ کو موٹاپے کا شکار بنا سکتی ہےیہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
جرنل کریٹیکل ریویوز ان فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم میں وٹامن سی کی کمی سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے،اس تحقیق میں 23 ہزار کے قریب افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جو 2 مختلف تحقیقی رپورٹس کا حصہ بنے تھے،تحقیق میں دریافت ہوا کہ موٹاپے سے جسم میں وٹامن سی کے افعال پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور معمولی ورم پیدا ہوتا ہے جس سے تکسیدی تناؤ بڑھتا ہے اور جسمانی وزن میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ عالمی سطح پر وٹامن سی کی مناسب مقدار کا استعمال بہت کم ہوتا ہے اور بیشتر افراد اس وٹامن کی کمی کا سامنا کرتے ہیں،انہوں نے مزید بتایا کہ عالمی سطح پر موٹاپے کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے،طبی ماہرین کی جانب سے روزانہ 45 ملی گرام وٹامن سی کے استعمال کا مشورہ دیا گیا ہے مگر تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 70 کلوگرام وزنی فرد کو اضافی 17 سے 22 ملی گرام وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے۔
درحقیقت جسمانی وزن میں ہر 10 کلوگرام اضافے کے بعد اضافی 17 سے 22 ملی گرام وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق نئے شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن سی کی روزانہ مقدار کے حوالے سے سفارشات پر نظرثانی کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ غذاؤں یا سپلیمنٹس سے وٹامن سی کا حصول آسانی سے ممکن ہے،ایک سیب میں اوسطاً 10 ملی گرام وٹامن سی ہوتا ہے تو اگر آپ کا جسمانی وزن 70 سے 80 کلوگرام ہے تو دن بھر میں ایک یا 2 اضافی سیب کھانے سے اضافی وٹامن سی کا حصول ممکن ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک مالٹے میں 70 ملی گرام یا کیوی فروٹ میں 100 ملی گرام وٹامن سی ہوتا ہے۔