ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برین ڈرین، چھ ماہ میں مزید چار لاکھ ہنرمند پاکستان چھوڑ گئے

Pakistani skilled labor leaving the country, City42 Buerrue of Immigration and overseas employment
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پاکستان سے ہنر مند اور اعلیٰ تعلیم  یافتہ افرادی قوت کاروزگار کےلئے بیرون ملک روانگی کا سلسہ جاری ہے، بیرون ملک جانے والوں میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اکاونٹنٹ، انجینئیر سب سے زیادہ ہیں۔

ایک ویب سائٹ کے مطابق  گزشتہ چھ ماہ میں روزگار کی تلاش میں بیرون ملک جانے والوں میں 11,000 اکاؤنٹنٹ، 11,000 انجینئر، 4,000 ڈاکٹر، 34,000 ٹیکنیشن اور 37,500 مینیجر شامل ہیں ۔  6 ماہ میں بیرون ملک جانے والوں کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 95 ہزار 166 ہوگئی۔

 سال 2022 میں یہ تعداد 8 لاکھ 32 ہزار339، 2021 میں 2 لاکھ 88 ہزار 280 جبکہ 2020 میں 2 لاکھ 25 ہزار 213 تھی یوں رواں سال اوسط  ہر ماہ 65 ہزار 861 پاکستاںیوں نے بہتر روزگار کے لئے مختلف ممالک کا رخ کیا۔ گزشتہ سال 2022 میں ہرماہ اوسط 69 ہزار 362 پاکستانی بیرون ملک روزگار کےلئے گئے۔ پنجاب سےسب سے زیادہ 2 لاکھ 23 ہزار 90  افراد ، کے پی کے سے 1 لاکھ 16 ہزار 94 افراد، سندھ سے 30 ہزار 946 افراد، آزاد کشمیر سے 15 ہزار افراد 136 افراد، بلوچستان سے 4 ہزار افراد، وفاق سے 4 ہزار 513 افراد جبکہ ملک کے دیگر مختلف علاقوں سے 685  افراد  بہتر روزگار کےلئے بیرون ملک گئے۔     

 بیوروآف امیگریشن اینڈاورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سیالکوٹ سے 16 ہزار 988 افراد، ڈیرہ غازی خان سے 16 ہزار 814 افراد، لاہور سے 15 ہزار  504 افراد، گوجرانوالہ سے 14 ہزار 530 افراد، فیصل آباد سے 13 ہزار 164 افراد، کراچی سے 12 ہزار 953 افراد، راولپنڈی سے 12 ہراز 811 افراد، سوات سے 12 ہزار 139 افراد، پشاور سے 8 ہزار 140 افراد ، کوئٹہ سے 1 ہزار 379 جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے 4 ہزار 513 افراد بیرون ملک گئے۔ بیرون ملک جانے والے افراد میں بیشتر افراد کا رجحان عرب ممالک رہا، 1 لاکھ 86 ہزار 685 افراد نے سعودی عرب ، 1 لاکھ 676 نے متحدہ عرب امارات، 32 ہزار 663 نے قطر، 29 ہزار 405 نے عمان، 4 ہزار 636 نے ملیشیاء جبکہ 6 ہزار 323 افراد نے رازگار کیلئے بحرین کا رخ کیا۔ 

4 ہزار 927 افراد نے برطانیہ، 2 ہزار 525 نے یونان، 1 ہزار 100 نے جنوبی کوریا، 818 افراد نے چین، 543 نے جاپان جبکہ 479 افراد نے 1امریکا کو روزگار کے حصول کے حوالے سے ترجیح دی۔ بیرون ملک روزگار کے حصول کیلئے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ترسیلات زر میں 13اشاریہ6 فیصد کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ مالی سال 2022-23 میں (جولائی 2022 تا جون 2023) کے عرصے میں 27 عرب 2 کروڑ 43 لاکھ ڈالرز کی ترسیلات زر پاکستان آئیں جوکہ مالی سال 2021-22 کی نسبت 4 ارب 25 کروڑ 45 لاکھ  ڈالرز کم ہے مالی سال 2021-22 میں 31 ارب 27 کروڑ 88 لاکھ ڈالرز کی ترسیلات زر پاکستان آئیں تھیں۔

 سال 2022 میں جنوری تا جون کے عرصے میں روزگار کے حصول کیلئے بیرون ملک جانے والے افراد میں 1 لاکھ 69 ہزار 35 مزدور، 85 ہزار 851 ڈرائیور، 19 ہزار 499 منییجر، 12 ہزار 142 سیلز مین، 11 ہزار 792 مستری، 11 ہزار 264 ٹیکنیشن ، 10 ہزار 649 سپرویئزر، 8 ہزار 547 الیکٹریشن،  5 ہزار 952 کارپینٹر جبکہ 5 ہزار 94 مکینیک دنیا کے مختلف ممالک میں روزگار  کے حصول کیلئے گئے۔ 4 ہزار 15انجینئرز ، 3 ہزار 764 اکاؤنٹنٹ، 2 ہزار 11 نرسز، ایک ہزار 583 ڈاکٹرز، 1 ہزار 405 کمپیوٹر ماہرٰین ، 604 اساتذہ اور 333 ڈیزائنرز شامل ہیں۔

 سال 1971 میں بیوروآف  امیگریشن اینڈ اورسیز ایمپلائمنٹ کے قیام سے ابتک 1 کروڑ 28 لاکھ 56 ہزار 519 پاکستانی بیرون ملک روزگار کی تلاش کیلئے جا چکے ہیں، سال 2015 کے دوران ریکارڈ 9 لاکھ 46 ہزار 571 پاکستانی روزگار کے حصول کیلئے بیرون ملک گئے جوکہ ایک سال کے دوران جانے والوں کی بہت بڑی تعداد ہے بعض ماہرین کے مطابق اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو ملک میں ذہین اور ہنرمندافراد کے انخلا یا   برین ڈرین کا مسلئہ  شدت اختیار کرجائے گا۔