مناسک حج کا آغاز، قافلے منیٰ پہنچنے لگے

18 Jul, 2021 | 12:14 PM

Arslan Sheikh

ویب ڈیسک: مناسک حج کا آغاز ہوگیا۔ عازمین حج آج منیٰ میں خیموں کا شہر آباد کریں گے۔ قافلوں کی منٰی روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔ حج کا رکن اعظم، وقوف عرفہ کل 9 ذی الحج کو ادا کیا جائے گا۔  

لبیک الھم لبیک کی صداؤں میں مناسک حج کا آغاز ہوگیا۔عازمینِ حج آج منیٰ میں خیموں کا شہر آباد کریں گے۔ عازمینِ حج کا قافلوں کی صورت میں منیٰ روانگی کا سلسلہ علی الصبح ہی شروع ہو گیا تھا۔ کل 9 ذی الحج کی صبح عازمین ِ حج میدان عرفات روانہ ہونگے جہاں حج کا رکن اعظم ، وقوف عرفہ ادا کیا جائے گا اور پھر عازمین مسجد نمرہ میں خطبہٗ حج سنیں گے۔ خطبہ حج کےبعد حجاج مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں وہ رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے۔ 

عید الاضحیٰ 10 ذی الحج کو ہو گی۔رمیٗ جمرات یعنی شیطان کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ گزشتہ برس کی مانند اس بار بھی حجاج کو کنکریوں کے پیکٹ فراہم کئے جائیں گے۔ حجاج سنت ابراہیمی ادا کریں گےاور سر منڈوا لیں گے۔
کورونا کے باعث مسلسل دوسرے سال حج کا انعقاد محدود پیمانے پر کیا جا رہا ہے۔ اس برس محض 60 ہزار افراد حج کی سعادت حاصل کررہے ہیں۔ ان خوش نصیبوں میں سعودی شہری اور سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی شامل ہیں۔

دوسری طرف حکومت نے حج کے دوران مسجد حرام کی چھتوں، فرش اور پورے ماحول کو سینیٹائز کرنے کے لیے 450 سے زیادہ سینیٹائزنگ پمپ اور  30 سے زیادہ مشینوں کا انتظام کیا ہے۔ مسجد الحرام کے ایک، ایک حصے  کو سینیٹائز کرنے میں روزانہ پندرہ ہزار لٹر سے زیادہ جراثیم کش مادہ استعمال کیا جارہا ہے۔ انتظامیہ نے بتایا کہ مسجد الحرام کے تمام دروازوں پر 70 سے زیادہ تھرمل کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ٹیسٹنگ کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے ماہرین نے مسجد الحرام کے ہر حصے میں ٹریک بنائے ہیں۔

تھرمل کیمرے ایک سیکنڈ میں 6 سے 8 افراد کو چیک کر سکتے ہیں۔ نماز کے لیے مختص مقامات پر بچھے ہوئے 13500 قالینوں کو روزانہ اٹھایا جاتا ہے انہیں دھونے اور سینیٹائزنگ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔  مسجد الحرام میں پلاسٹک والا فرش  بچھایا گیاہے۔ روزانہ 900 لٹر سینیٹائزر رکھے جارہے ہیں۔ ہر شفٹ میں 300 لٹر کے لگ بھگ سینیٹائزر استعمال ہورہے ہیں۔

علاوہ ازیں قالینوں اور چھتوں کو سینیٹائز کرنے میں روزانہ 3500 لٹر مادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔مسجد الحرام میں ایئرکنڈیشن، ایئرسسٹم کی صفائی روزانہ نو بار کی جاتی ہے اور اسے  انفراریڈ شعاعوں سے سینیٹائز کیا جا رہا ہے۔

مزیدخبریں