ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غزہ جنگ بندی؛ اسرائیل پہلے مرحلہ میں 1904 قیدی رہا کرے گا

Gaza hostage deal, hostages ceasefire, Hamas held hostages, Palestinian prisoners\' in Israel, city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  اسرائیل کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 737 قیدیوں کو  اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا۔اسرائیل یرغمالیوں کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں کل 1,904 فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔
ان اعداد و شمار میں 737 جیلوں میں بند فلسطینی، 1,167 غزہ کے باشندے شامل ہیں۔دہشت گردی کے الزام میں قید  زکریا زبیدی سمیت درجنوں افراد کے قتل کے ذمہ داروں کو رہا کیا جائے۔ آج اتوار کے روز اسرائیل کی تین یرغمالی خواتین کو سب سے پہلے رہائی ملنے کی توقع ہے۔ 

 اسرائیل کی وزارت انصاف کے حکام کے حوالے سے بتایا  جا رہا ہے کہ ہفتے کے روز منظور ہونے والی غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے حصے کے طور پر جیلوں میں قید 737 قیدیوں اور زیر حراست افراد کو رہا کیا جائے گا۔ لیکن رہا کئے جانے والے افراد کی مجموعی تعداد 1904 ہو گی۔

اسرائیل حماس کے ساتھ معاہدے کے پہلے، 42 دن کے مرحلے کے دوران غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے 33 اسرائیلیوں کے بدلے میں 1,904 فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کو رہا کرنے ک کا انتظام کر رہا ہے ۔اس انتظام کا آغاز ہفتہ کی صبح حکومت کے رسمی فیصلہ کے بعد کیا گیا۔ 

اسرائیل کی وزارتِ انصاف  نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ "حکومت اس وقت جیل سروس کی تحویل میں موجود 737 قیدیوں اور نظربندوں کی رہائی" کی منظوری دیتی ہے۔ میڈیا میں بتایا جا رہا ہے کہ جیلوں سے رہا کئے جانے والوں میں متعدد ایسے بھی ہیں جنہیں قتل کے مقدمات میں عمر قید کی سزائیں دی گئی تھیں۔

ان میں حماس، فلسطینی اسلامی جہاد، اور فلسطینی اتھارٹی کی حکمران تحریک فتح کے ارکان کے ساتھ ساتھ اسرائیلی جیلوں میں قید خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ کچھ قیدیوں کو 2011 میں قیدی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے رہا کیا گیا تھا اور بعد میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔

وزارت انصاف نے ہفتے کی صبح تک 735 فلسطینی قیدیوں کے نام شائع کیے تھے تاکہ ان کی رہائی پر کسی اسرائیلی کو اعتراض ہو تو وہ اس کے خلاف درخواستیں ہائی کورٹ میں جمع کروا سکے۔ 

اسرائیل غزہ کی پٹی میں IDF کی زمینی کارروائی کے دوران حراست میں لیے گئے 1,167 فلسطینیوں کو بھی رہا کرے گا، جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی قیادت میں جنوبی اسرائیل میں حملے اور قتل عام میں حصہ نہیں لیا تھا۔

غزہ جنگ بندی کل صبح پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے گیارہ بجے شروع ہو جائے گی لیکن حماس اور اسرائیل کی جانب سے یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کا شیڈول ابھی پبلک نہیں کیا گیا۔ اس بات کا کم امکان ہے کہ کل اتوار کے روز ہی کسی یرغمالی کی رہائی ممکن ہو سکے گی۔ تاہم کل جنگ بندی ہوتے ہی رفح کراسنگ پر موجود غیر ملکی امدادی سامان کے ٹرکوں کو غزہ کے اندر بھیجنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ کئی دیگر کام بھی کل صبح جنگ بندی کے  آغاز سے ہی شروع ہو جائیں گے جن میں فلسطین کی اتھارٹی کا غزہ میں انتظام و انصرام سنبھالنا سر فہرست ہے۔

الفتح کے رہنما بھی رہا ہونے والوں کی فہرست میں شامل

اسرائیل کی وزارت انصاف نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی جو فہرست جاری کی ہے اس میں حماس کی مخالف تنظم الفتح کے رہنما مروان برغوثی اور زکریا الزبیدی کے نام بھی شامل ہیں۔

Caption   مروان برغوتی ستمبر 2003 میں تل ابیب کی عدالت میں پیشی کے بعد واپس جیل جاتے ہوئے (تل کوہن/اے ایف پی) مروان برغوتی الفتح تنظیم کےکارکن ہیں جنہیں اسرائیل کے خلاف مہلک حملوں میں کردار ادا کرنے پر سزا سنائی گئی اور قید کیا گیا۔ انہیں پہلی اور دوسری انتفاضہ کا رہنما سمجھا جاتا ہے۔

اس فہرست میں ایسے قیدی بھی شامل ہیں جنھیں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے لیکن جنگ بندی معاہدے کے تحت انہیں 33 اسرائیلی یرغمالی عورتوں، بچوں اور کمزور صحت کے حامل مردوں کے بدلے رہا کیا جائے گا۔

جنگ بندی کے دوران کل 1904 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔

ایک دن پہلے اسرائیل نے حماس کی قید سے رہائی پانے والے 33 اسرائیلیوں کی تصاویر جاری کیں تھیں۔