ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیف علی خان کو ہسپتال پہنچانے والا رکشہ ڈرائیور منظرِ عام پر آگیا

سیف علی خان کو ہسپتال پہنچانے والا رکشہ ڈرائیور منظرِ عام پر آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  بالی وڈ اداکار سیف علی خان کو   زخمی حالت میں ہسپتال پہچانے والا رکشہ ڈرائیور منظرِ عام پر آگیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایک نامعلوم ملزم کے حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد کسی گاڑی یا ایمبولنس میں نہیں بلکہ رکشہ کے ذریعے ہسپتال پہنچنے تھے۔سیف علی خان کو ہسپتال پہچانے والے رکشہ ڈرائیور نے اس رات پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتائی ہیں۔

بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے 47 سالہ آٹو رکشہ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ وہ باندرہ کے علاقے میں رکشہ چلا رہا تھا، ایک خاتون نے مدد کیلئے اسے آواز دی، اسے اندازہ نہیں ہوا کہ متاثرہ شخص سیف علی خان ہیں اور اسے لگا وہاں کوئی معمول کا جھگڑا ہوا ہے تاہم اسے معاملے کی سنگینی کا احساس اس وقت ہوا جب خود سیف علی خان اس کی گاڑی کی طرف زخمی حالت میں چل کر آئے۔ 

آٹو ڈرائیور نے تصدیق کی کہ ایک عورت ، جوان آدمی اور  ایک چھوٹا بچہ ان کے ساتھ تھا، اس کا کہنا تھا کہ 'وہ خود میری طرف آئے، وہ زخمی حالت میں تھے اور مجھے انہیں جلدی سےہسپتال لے جانا تھا  ہم 8 سے 10 منٹ میں ہسپتال پہنچ گئے'۔ آٹو ڈرائیور نے بتایا کہ سیف علی خان کی حالت کیسی تھی اور ان کا سفید کرتا مکمل طور پر خون سے لال ہو گیا تھا،ان کے گلے سے خون نکل رہا تھا اور پیچھے بھی چوٹ لگی تھی۔

رپورٹر نے سوال کیا کہ کیا سیف کے بیٹے نے اس سارے واقعے کو دیکھ کر خوف کا اظہار کیا یا وہ نارمل تھے؟ اس پر آٹو ڈرائیور نے بتایا کہ بچہ بالکل نارمل تھا اور وہ گفتگو بھی کر رہے تھے، وہ بالکل بھی خوفزدہ نہیں تھے۔آٹو ڈرائیور نے بتایا کہ سیف علی خان آٹو کی کھڑکی کے سائیڈ پر آرام کر رہے تھے اور انہوں نے کسی کی مدد نہیں لی اور خود چل کر ہسپتال کے اندر گئے۔

لیلاوتی ہسپتال کے سی او او ڈاکٹر نیروت اوتامانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیف کو 'ہیرو' قرار دیا، انہوں نے بتایا کہ سیف چل سکتے ہیں اور فالج کا کوئی امکان نہیں ہے، ڈاکٹر نے انکشاف کیا کہ سیف ایک انچ کے فرق سے محفوظ رہے، چاقو کا زخم ان کی ریڑھ کی ہڈی سے صرف 2 ملی میٹر دور تھا۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ سیف خون سے لت پت ہسپتال پہنچے لیکن انہوں نے اسٹریچر کی مدد نہیں لی بلکہ اپنے بیٹے کے ساتھ خود چل کر اندر گئے۔