ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیل کی "وار کیبنٹ" کے بعد حکومت نے بھی جنگ بندی ڈِیل کی منظوری دے دی

Hamas Israel conflict, ceasefire in gaza, Hostages deal approved by Israeli cabinet, city42
کیپشن: مظاہرین 15 جنوری 2025 کو تل ابیب میں حماس کے ہاتھوں غزہ میں یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسرائیل میں لیکود پارٹی کی قیادت میں کئی جماعتوں کے اتحاد کی حکومت کے بعض ارکان حماس کے ساتھ کچھ درجن یرغمالیوں کی زندہ واپسی کے عوض کسی بھی سمجھوتہ کے مخالف ہیں لیکن  جنگ بندی معاہدہ پر مجبور کرنے والی اصل طاقت اسرائیل کی رائے عامہ ہے جو یرغمالیوں کی واپسی کے لئے ڈیل کے حق میں ہے۔ (فوٹو کریڈٹ: اے ایف پی)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  اسرائیل میں جنگ کی کابینہ کے بعد مکمل حکومت نے بھی حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی واپسی اور جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا۔  سیکورٹی کابینہ کی جانب سے جمعے کے روز اس معاہدے کو  منظور کرنے کے بعد اتحادی جماعتوں کی حکومت کے تمام وزرا سے اس معاہدہ پر ووٹنگ کروائی گئی تھی۔

 عبرانی میڈیا کے مطابق 24 وزراء نے حق میں اور آٹھ نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ووٹنگ پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کے  یرغمالیوں کی واپسی کا یہ معاہدہ کل اتوار سے نافذ العمل ہونا ہے۔ اب جبکہ حکومت نے معاہدے کی منظوری دے دی ہے، معاہدے کے مخالفین اسرائیلی آئین کے مطابق اسے روکنے کے لئے صرف ہائی کورٹ آف جسٹس میں درخواست کر سکتے ہیں، حالانکہ عدالت کی اس معاملہ میں مداخلت کا امکان نہیں ہے۔

بعض انتہائی دائیں بازو کا رجحان رکھنے والےوزراء کے   جنگ بندی پر وزیراعظم نیتن یاہو سے اختلافات ظاہر ہونے کے ساتھ، اسرائیل نے اپنی جنگ کی کابینہ اور  مکمل کابینہ کے اہم اجلاسوں میں تاخیر کی،  ان اجلاسوں میں جنگ بندی معاہدہ پر  جمعرات کو ووٹنگ ہونی تھی لیکن یہ جمعہ کو ہو پائی۔