(ویب ڈیسک)ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پنجگور میں میزائل حملے کے جواب میں پاکستان نے ایران کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر میزائل فائر کیے ہیں۔
سرکاری طور پر اس حملے کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم اطلاعات کے مطابق پاکستان نے بی ایل ایف اور بی ایل اے کے دو کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے۔جوابی حملے سے کچھ گھنٹے پہلے پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل لباس جیلانی نے اپنے ایرانی ہم منصب کو بتایا تھا کہ پاکستان جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
اگرچہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی کے حوالے سے آئی ایس پی آریا حکومت کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم اسلام آباد میں رپورٹرز کا کہنا ہے کہ سرکاری حکام نے انہیں حملے کے بارے میں بتایا ہے۔
صحافیوں کے مطابق پاکستان نے پاک ایران سرحد کے قریب ایرانی حدود میں کیمپوں پر میزائلوں اور ڈرون سے حملہ کیا۔ایران میں بھی سرکاری ذرائع ابلاغ اور حکومت کی جانب سے مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے لیکن سوشل میڈیا پر بعض پوسٹوں میں کہا جا رہا ہے کہ پاکستان نے سرحدی شہر سروان میں حملہ کیا ہے۔
ایرانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی حملے میں 10 افراد ہلاک ہوئے۔ میڈیا پر تباہی کے مناظر کی کچھ ویڈیوز اور تصاویر بھی اپلوڈ کی گئی ہیں جن کی ازادانہ تصدیق نہیں ہو سکی۔
سوشل میڈیا پر بعض لوگوں نے ایران میں انے والے زلزلے کی تباہی کی پرانی تصویر کو بھی پاکستانی میزائل حملے سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔