(عرفان ملک)ٹریفک پولیس کی جانب سے آئی جی کو لکھے گئےمراسلےنےشہر میں ٹریفک کی زبوں حالی کی داستاں بیان کردی۔
تفصیلات کے مطابق 2006 میں چودھری پرویزالہیٰ نے پرانے سسٹم کی جگہ وارڈن سسٹم متعارف کرایا تھا۔ پرویزالہیٰ حکومت کے خاتمے کے بعد کسی نے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے اقدامات نہیں کیے۔
گاڑیاں زیادہ نفری کم ہونے کے باعث شہر کی ٹریفک آوٹ آف کنٹرول ہوگئی ،شہر میں ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے اہلکار ہی میسر نہیں ۔ ٹریفک پولیس نے موجودہ نفری کی تعداد میں دُگنا اضافہ کرنے کیلئے آئی جی پنجاب کو سمری بھجوا دی ۔
سی ٹی او منتظر مہدی نے ٹریفک پولیس کیلئے3500 مزید وارڈنز آئی جی سے مانگ لیے۔ سمری میں بتایا گیا کہ 2006میں شہرمیں ایک وارڈن 519 گاڑیوں پر تعینات کیا گیا تھا۔ سالانہ تین لاکھ گاڑیاں شہر میں رجسٹرڈ ہو رہی ہے اورموجودہ دورمیں فی ٹریفک وارڈن 1900 گاڑیوں پرتعینات ہے۔
ایکسائزڈیپارٹمنٹ کے اعدادوشمارکےمطابق شہرمیں 37 لاکھ گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں رجسٹرڈ ہیں ۔ سی ٹی اومنتظرمہدی کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئےنفری کو بڑھانا وقت کی اہم ضرورت قرار ہے۔