ویب ڈیسک : امریکا میں بڑی مسافر ،کارگو طیاروں کی کمپنیوں کے سی ای اوزنے بائڈن انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فائیو جی کا معاملہ روکا نہیں گیا تو امریکا بند ہوجائے گا۔ امریکن ائیر لائنز اور ڈیلٹا ائر لائنز نے وارننگ دے دی۔
یادرہے امریکی کمپنیاں اے ٹی اینڈ ٹی اور ورائزن کل یعنی 19 جنوری سے نئی فائیو جی سروس کی لانچنگ کرنے جارہی ہیں۔
امریکن ایئرلائنز، ڈیلٹا ایئرلائنز، یونائٹڈ ایئرلائنز، ساؤتھ ویسٹ ایئرلائنز اور دیگر ایئرلائنز کے چئیرمینز، سی ای اوز، سی او اوز کی جانب سے مشترکہ طور پر لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے جب تک ہمارے اہم اڈے پرواز کے لیے کلیئر نہیں ہوتے، سفر اور شپنگ زیادہ تر رکی رہے گی۔ یعنی کم ازکم ایک ہزار ایک سو سے زائد پروازیں اور ایک لاکھ سے زائد مسافروں کو فلائٹس کی منسوخی یا تاخیر کا سامنا ہو سکتا ہے۔ فوری ایکشن کی ضرورت ہے ملک میں کاروبار رک جائے گا۔
اس خط پر یو پی ایس ایئرلائنز، الاسکا ایئرلائنز، اٹلس ایئر، جیٹ بلیو ایئرویز اور فیڈ ایس ایکسپریس نے بھی دستخط کیے ہیں۔ یہ خط وائٹ ہاؤس کی نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر برائن ڈیز، ٹرانسپورٹ سیکرٹری پیٹ بوٹاجیج، فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن سٹیو ڈکسن اور فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن کی چیئرپرسن جیسیکا روسن وارسل کو بھیجا گیا ہے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے خبردار کیا ہے کہ ممکنہ مداخلت طیاروں کے نازک پرزوں پر اثرانداز ہوسکتی ہے اور جن مقامات پر حدِ نگاہ کم ہے، وہاں ہوائی جہاز کے اڑائے جانے کے عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
طیارے بنانے والی کمپنی بوئنگ کا پیر کو کہنا تھا کہ منتخب ایئرپورٹس پر مجوزہ پابندیوں کے ساتھ، نقل و حمل کا شعبہ سروس میں خلل کی تیاری کر رہا ہے۔ ہم پر امید ہیں کہ ہم تمام شعبوں اور حکومت کے ساتھ مل کر کوئی حل نکال سکیں گے جو نقصان کو کم کر سکے۔
اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزن نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔