ملک محمد اشرف : سابق آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا نے بلٹ پروف گاڑی اور پولیس سیکیورٹی واپس لینے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سابق آئی جی پنجاب پولیس مشتاق احمد سکھیرا کی جانب سے دائر درخواست میں آئی جی پنجاب پولیس ، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ،سیکرٹری سروسز پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار آئی جی بلوچستان، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی بلوچستان اور آئی جی پنجاب پولیس رہا ہے،سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر پنجاب حکومت کی جانب سے بلٹ پروف گاڑی اور سکیورٹی فراہم کی گئی تھی،درخواست گزار سانحہ ماڈل ٹائون کا مبینہ ملزم ہے اور کیس کا ٹرائل انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر سماعت ہے،سابق پولیس چیف ہونے کے ناطے بلٹ پروف گاڑی اور پولیس سیکورٹی دی گئی تھی، لیکن اب واپس لے لی گئی ہے، یہ عمل درخواست گزار کی جان کیلئے سیکیورٹی رسک ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ آئی جی پولیس سے رابطہ کیا لیکن کوئی داد رسی نہیں ہوئی،آئی جی کو سکیورٹی واپس لینے کا اختیار نہیں ہے، حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی سات رکنی کمیٹی کی سفارشات پر ہی سکیورٹی واپس لی جا سکتی ہے، عدالت 13 نومبر کا بلٹ پروف گاڑی اور پولیس سیکورٹی واپس لینے کا حکم کالعدم قرار دے۔عدالت سے بلٹ پروف گاڑی اور پولیس سکیورٹی واپس لینے کا حکم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
دوسری جانب احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے خواجہ برادران کیخلاف پیراگون ریفرنس کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی۔ عدالت نے گواہ تحصیلدار اسلم گجر کوآئندہ حاضری کیلئےدوبارہ پابندکردیا۔