سٹی 42: محکمہ داخلہ پنجاب نے اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن روک دی، اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کا کام روک دیا ہے۔ محکمہ داخلہ نادرا سے مل کر اب تک دس لاکھ اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کر چکا ہے جبکہ پانچ لاکھ بک والے لائسنس ابھی باقی ہیں۔ اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن سے محکمہ داخلہ نے تین ارب روپے کما لئے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے اسلحہ کا بارود تبدیل کرنے، ہتھیار تبدیل کرنے اور گولیوں کے خریدنے کا اختیار ڈی سی کو دے دیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے جعلی اسلحہ لائسنس ثابت ہونے پر مقدمات درج کرانے کا ڈپٹی کمشنر کو حکم دے دیا ہے۔
یاد رہےمحکمہ داخلہ نے31دسمبرکےبعد بک والےلائسنس منسوخ کرنےکا فیصلہ کیا تھا، محکمہ داخلہ نےتمام ڈپٹی کمشنرز کواسلحہ کی کمپیوٹرائزیشن تیز کرنےکاحکم دیاتھاجبکہ گاؤں اورمساجد میں اسلحہ کی کمپیوٹرائزیشن کےاعلانات کرانے کی ہدایت بھی کی گئی تھی، اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزکرنےسے غیرقانونی اسلحہ کی خریدو فروخت روکی جاسکےگی۔
قبل ازیں پنجاب آرمز برانچ نے مینوئل بک لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کی تاریخ بڑھائی تھی، 2015 سے پرانے آرمز مینوئل بک لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا جس کی تاریخ میں متعدد بار توسیع کی جاچکی ہے۔