میرا سوہنا لاہور مہم، 50 سے زائد سکیمیں شامل کرنے کا فیصلہ

18 Jan, 2021 | 01:06 PM

M .SAJID .KHAN

(درنایاب) ایل ڈی اے کی شہر میں میرا سوہنا لاہور مہم، شاہراہوں کی تعمیروبحالی اور ارکان اسمبلی کی حلقوں میں ترجیحی ترقیاتی کاموں کے لئے ایک ارب کا ڈویلپمنٹ پیکج لانے کا فیصلہ کیا، 20 جنوری کو ڈی جی ایل ڈی اے کی زیر صدارت ڈویلپمنٹ سکروٹنی کمیٹی میں کلئیرنس متوقع ہے ۔

تفصیل کے مطابق انجنئیرنگ ونگ نے ایک ارب روپے مالیت کی پچاس سے زائد سکیمیں منظوری کے لئے  پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز ڈی جی ایل ڈی اے کی سربراہی میں کمیٹی سکیموں کی حتمی منظوری دے گی۔ پیکج میں چالیس لاکھ سے 9 کروڑ تک کی مختلف سکیمں شامل ہیں۔ مین بلیوارڈ، فیروزپور روڈ سمیت اہم شاہراہوں کے پیڈسٹرین برج کی پینٹنگ شامل ہے۔ مولانا شوکت علی روڈ، خیابان فردوسی، علی زیب روڈ کی مرمت و بحالی، 9 کروڑ کی لاگت سے ایل ڈی اے جوڈیشل کمپلیکس کی لفٹس بھی شامل ہیں۔

باب لاہور میں ایل ای ڈی فلیڈ لائٹس لگانے کی سکیم بھی ڈی ایس سی میں پیش ہوگی۔میکلوڈ روڈ کی تعمیر و بحالی کی سکیم، شوکت خانم ہسپتال کی سروس لین کی تعمیر و بحالی اور کرب سٹون، ٹف ٹائل لگانے کی سکیم اور لاہور کے اہم انڈر پاسز کی دیواروں کی تزئین و آرائش کا کام بھی شامل ہے۔ وزیر ہاؤسنگ کے حلقے اقبال ٹاؤن، نظام بلاک روڈ کی تعمیرو بحالی، ایوان وزیراعلیٰ کی ہدایت پر افتخار علی ملک روڈ گلبرگ کی تعمیر وبحالی سمیت دیگر سکیمیں تجویز کی گئی ہیں۔

واضح رہے  لاہور کے سیاحتی منصوبے مالی مشکلات کی نذر ہوگئے، لاہور ڈبل ڈیکر بس کی ماہانہ آمدن 15 لاکھ سے کم ہو کر 9 لاکھ رہ گئی۔ اضافی اخراجات کا بوجھ محکمہ سیاحت کے کندھوں پر آ گیا، ڈبل ڈیکر بس کو سالانہ 7 ملین بجٹ ملتا تھا دو ہزار اٹھارہ کے بعد ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔

 سیاحوں کو لاہور کی سیر کروانیوالی ڈبل ڈیکر بس حکومت کی توجہ کی منتظر ہے، سابق حکومت کے دور میں شروع ہونیوالے اس منصوبے کو سالانہ 7 ملین کا بجٹ ملتا رہا، تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اس منصوبے کا بجٹ بند کر دیا گیا۔ دو ہزاراٹھارہ سے 2021 تک ڈبل ڈیکر بس نے اپنے اخراجات خود پورے کئے۔

 کورونا بحران کی وجہ سیاحتی سرگرمیاں متاثر ہوئیں تو بس کی ماہانہ آمدن 15 لاکھ سے کم ہوکر 9 لاکھ تک آ گئی، جبکہ اس منصوبے کے اخراجات 13 لاکھ سے زائد ہیں۔ اخراجات کم کرنے کیلئے سٹاف کم کیا گیا اور دیگر دفاتری اخرجات کو کٹ لگایا گیا۔ کورونا کے دوران بس سروس بند رہی جس پر اخراجات محکمہ سیاحت نے برادشت کیے۔

مزیدخبریں