(علی اکبر)بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے دورہ کے موقع لاہور میں پولیس کے10 ہزار سے زائد اہلکار، سریع الحرکت فورس کے 19 اہلکار، آرمی کمانڈوز اور رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں کابینہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں آئی جی پنجاب شعیب دستگیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ مومن آغا، کمشنر لاہور ڈویژن سیف انجم، پاکستان کرکٹ بورڈ کے نمائندوں اور متعلقہ اداروں کے افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے دورہ لاہور و راولپنڈی کے سکیورٹی پلان اور ممکنہ مسائل کا جائزہ لیا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مجوزہ سکیورٹی وٹریفک پلان پربریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قذافی سٹیڈیم لاہور، کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی، مہمان ٹیم کی رہائش اور روٹ کے ارد گرد سخت سکیورٹی ہو گی۔
لاہور میں پولیس کے10 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے جائینگےجبکہ سریع الحرکت فورس کے 19 اہلکار سمیت آرمی کمانڈوز اور رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اسی طرح راولپنڈی میں پولیس کے چار ہزار سے زائد اہلکاروں کے ساتھ آرمی کی ایک بٹالین اور رینجرز کی ایک ونگ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سی سی ٹی وی کیمروں کے ساتھ سٹیڈیم کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کا فیصلہ بھی کیا گیا، اس موقع پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ماضی کی نسبت سکیورٹی پر آنے والے اخراجات میں کمی کی جائے جبکہ عوام کو کرکٹ میچوں سے محظوظ ہونے کیلئے تمام سہولتیں فراہم کی جائیں۔