سٹی42: حماس اسیری کے دوران مرنے والے آٹھ اسرائیلیوں کی میتیں دو قسطوں میں واپس کرے گی اور ان میتوں کے عوض اسرائیل ہیوی کنسٹرکشن مشینری اور موبائل رہائشی یونٹس کو غزہ لے جانے کی اجازت دے گا۔ اسرائیل 27 فروری کو 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی جنگ کے دوران گرفتار کی گئی تمام فلسطینی عورتوں کو بھی رہا کرے گا۔
اسرائیل نے اپنے یرغمالیوں مین سے آٹھ کی میتیں واپس حاصل کرنے کے لئے ہیوی کنسٹرکشن مشینری اور موبائل رہائشی یونٹس کو غزہ لے جانے کی اجازت دی ہے۔
حماس اس ہفتے 4 یرغمالیوں کی میتیں اسرائیل کے حوالے کرے گی اور چار میتیں 27 فروری کو واپس دے گی۔
جمعرات کو 4 یرغمالیوں کی میتیں ریڈ کراس ک کے کارکن حماس کے جنگجوؤں سے وصول کریں گے اور انہیں طریقہ کار کے مطابق اسرائیل کی سرحد پر اسرائیلی حکام کے حوالے کریں گے۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیلی دیہات، نووا میوزک فیسٹیول اور بعض سرحدی چوکیوں پر حملوں کے دوران اغوا کئے گئے دو سو اکاون یرغمالیوں مین سے متعدد اسیری کے دوران فوت ہو چکے ہیں، دوسری جنگ بندی کے بعدجمعرات کو پہلی مرتبہ ہوگا جب حماس اپنی قید مین مرنے والے یرغمالیوں میں سے چار کی میتیں واپس بھیجے گی۔ ان میں سے بعض کے متعلق حماس کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی بمباریوں کے نتیجہ میں مارے گئے ار بعض کے متعلق اس نے اعتراف کیا کہ وہ بیمار ہو کر علاج دستیاب نہ ہونے کے نتیجہ میں فوت ہوئے۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس 27 فروری کو بھی مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرے گی گا اور لاشوں کے بدلے اسرائیل 7 اکتوبر کے بعد غزہ سے گرفتار کیے گئے تمام خواتین اور بچوں کو رہا کرے گا۔