روزینہ علی: محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کردی۔
محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد اور گر دو نواح میں تیز ہواﺅں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ بعض مقامات پر موسلادھار بارش/ژالہ باری کا امکان ہے۔
ادھرخیبرپختونخوامیںچترال، دیر، سوات، کوہستان ، شانگلہ، ایبٹ آباد ، مانسہرہ،ہری پور، بونیر، صوابی، مردان، نوشہرہ، پشاور، چارسدہ، باجوڑ، خیبر، کوہاٹ ، کرم ، وزیرستان ، کرک،بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور پہاڑوں پر برفباری جبکہ بالائی اضلاع میں درمیانی سے تیز موسلادھار بارش/برفباری کا امکان۔اس دوران چند مقا مات پرژالہ باری کی بھی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کاکہنا ہے کہ پنجاب میں راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، منڈی بہاؤالدین، میانوالی، خوشاب، سرگودھا، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، فیصل آباد،ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، سیالکوٹ، نارووال، لاہور اورقصور میں تیز ہواؤں /آندھی اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش، مری ،گلیات اور گردونواح میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور برفباری۔ اس دوران چند مقا مات پر درمیانی سے تیز موسلادھار بارش اور ژالہ باری کی بھی توقع ہے۔اس کے علاوہ ملتان، بھکر، کوٹ ادو، لیہ، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان میں تیز ہواؤں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا بھی امکان ہے۔
ادھربلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہے گا۔تاہم کوئٹہ، زیارت،چمن، پشین، قلعہ عبداللہ ، قلعہ سیف اللہ، موسیٰ خیل اورژوب میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے جبکہ جنوبی اضلاع میں تیز ہوائیں/آندھی چلنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کے علاوہ آندھی/تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے،کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور برفباری جبکہ بعض مقامات پر درمیانی سے تیز موسلادھار بارش/ برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے انتباہ کیا ہے کہ 18 سے20 فروری کے دوران مری، گلیات، ناران، کاغان، دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، کوہستان، استور، ہنزہ، دیامیر،سکردو، وادی نیلم، باغ، پونچھ اور حویلیاں میں تیز بارش اوربرفباری سے سڑکیں بند اور گاڑیوں کی آمد ورفت میں خلل کا امکان۔ اس دوران بالائی خیبر پختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔